غیرملکی حکومتوں کو500 امریکی فوجیوں کی خدمات حاصل
غیر ملکی حکومتیں امریکی اہلکاروں کی خدمات کے عوض بہت زیادہ ادائیگی کرتی ہیں،رپورٹ
بدھ 19 اکتوبر 2022 17:00
(جاری ہے)
نے یہ معلومات فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت حاصل کی گئی ہیں جو میڈیا کو امریکی حکومت سے ایسی معلومات حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
سعودیوں کو بطور مشیر خدمات فراہم کرنے والوں میں ایک ریٹائرڈ فور اسٹار ایئر فورس جنرل اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کے سابق کمانڈنگ جنرل شامل ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ زیادہ تر ریٹائرڈ امریکی اہلکاروں نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور خلیج فارس کی دیگر بادشاہتوں کے لیے سویلین کنٹریکٹرز کے طور پر کام کیا ہے اور ان کی افواج کو اپ گریڈ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔امریکی کانگریس ریٹائرڈ فوجیوں کے علاوہ اضافی فوج کے اہلکاروں کو متعلقہ مسلح افواج اور محکمہ خارجہ سے منظوری حاصل کرنے کی صورت میں غیر ملکی حکومتوں کے لیے کام کرنے کی اجازت دیتی ہے، تاہم امریکی حکومت ان بھرتیوں کو خفیہ رکھتی ہے۔یہ معلومات حاصل کرنے کے لیے اخبار نے امریکی فوج، فضائیہ، بحریہ، میرین کور اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے خلاف فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کیا۔2 برس کی قانونی جنگ کے بعد واشنگٹن پوسٹ نے 4 ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل دستاویزات حاصل کیں جن میں تقریبا 450 ریٹائرڈ فوجیوں، ملاح، ایئر مین اور میرینز کی کیس فائلیں شامل ہیں۔دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ غیر ملکی حکومتیں امریکی فوجی اہلکاروں کی خدمات کے عوض بہت زیادہ ادائیگی کرتی ہیں، تنخواہ اور مراعات کا پیکج 6 اور بعض اوقات 7 کے ہندسے تک پہنچ جاتا ہے۔دوران ملازمت فور اسٹار جرنیل بنیادی تنخواہ کی مد میں سالانہ 2 لاکھ 3 ہزار 698 ڈالر کماتے ہیں، ستمبر میں یو ایس ڈسٹرکٹ جج امیت پی مہتا نے واشنگٹن پوسٹ کے حق میں فیصلہ سنایا اور حکومت کو تنخواہ پیکجز اور دیگر مواد کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا۔دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ ایک ریٹائرڈ آرمی لیفٹیننٹ جنرل مائیکل فلن(جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں)نے فوج سے ریٹائر ہونے کے ایک سال بعد 2015 میں روسی اور ترکی سے 4 لاکھ 49 ہزار 807 ڈالرز حاصل کیے، انہوں نے 2012 سے 2014 تک ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ایک اور امریکی جنرل کیتھ الیگزینڈر ہیں جنہوں نے سعودی حکومت کے سائبر سیکیورٹی ایڈوائزر کے طور پر کام کیا، وہ مارچ 2014 میں فوج سے ریٹائر ہوئے تھے۔کارل ایکن بیری، ریٹائرڈ تھری اسٹار آرمی جنرل ہیں جنہوں نے افغانستان میں امریکی اور نیٹو فوجیوں کی کمانڈ کی اور بعد میں کابل میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں، وہ 2021 سے سعودی وزارت دفاع کے سینیئر مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بعض امریکی جرنیل برے رویے کے سبب امریکی فوج سے جبری ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمت کے لیے سعودی عرب چلے گئے۔امریکی بحریہ کے ریٹائرڈ ریئر ایڈمرل سٹیون جی اسمتھ نے 2017 سے 2020 تک ریاض میں وزارت دفاع کے مشیر کے طور پر ایک بڑی بین الاقوامی مشاورتی فرم بوز ایلن ہیملٹن کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت کام کیا، تاہم انہوں نے اس کام کے لیے بحریہ اور محکمہ خارجہ سے منظوری نہیں لی تھی۔انہوں نے بتایا کہ انہیں اس منظوری کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ بوز ایلن ہیملٹن نے براہ راست ان کی خدمات حاصل کی ہیں اور انہیں سعودیوں کے ساتھ کسی بھی معاہدے میں پیچیدگیاں درپیش نہیں ہیں۔واضح رہے کہ مئی 2020 میں امریکی فوج نے ایک ریٹائرڈ افسر کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا جسے سعودی وزارت دفاع کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے جونز گروپ انٹرنیشنل کے ساتھ 3 لاکھ ڈالر سالانہ کی ملازمت کی پیشکش تھی۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سعودی عرب میں طوفانی بارشیں، مسجد کی چھت گر گئی
-
امریکہ کا بھارت سے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے کڑے احتساب کا مطالبہ
-
آسٹریلیا، امریکہ اور کینیڈا میں سفارتکاری کی آڑ میں بھارتی خفیہ ایجنسی کا ایک اور نیٹ ورک بے نقاب
-
حریف کنزرویٹوامیدوارسوزن ہال خطرناک ہے، میئرصادق خان
-
غیرملکیوں کا ایپلیکیشن ٹیکسی سے منسلک ہونا غیرقانونی ہے، سعودی عرب
-
بغیر کارڈ کے حج پرپابندی،سعودی حکومت نے بڑی شرط عائد کردی
-
متحدہ عرب امارات میں شید بارش کے باعث فلائٹ آپریشن متاثر
-
راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ’جھوٹ کی مشین‘ قراردے دیا
-
بنگلہ دیش میں اپریل کے دوران گرمی کا 76 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
-
سعودی ولی عہد سے دیمتری کرکینٹز کی ملاقات، ایکسپو 2030 کی تیاریوں کا جائزہ
-
سعودی عرب کا دنیا کو پولیو فری بنانے کے لیے 60 کروڑ ڈالر کی امداد کا علان
-
اماراتی شاہی خاندان کی دولت بل گیٹس اور جیف بیزوز سے بھی زیادہ ،سات سو گاڑیوں کے مالک ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.