Live Updates

عمران خان مالی گوشواروں میں تحائف کی کیش اور بنک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے جونہیں بتائی ، الیکشن کمیشن کاتفصیلی فیصلہ

الیکشن کمیشن نے تفصیلی فیصلے میں غلطی سے عمران خان کی نشست این اے 95 کی بجائے این اے 5 لکھ دی، رپورٹ

پیر 24 اکتوبر 2022 21:34

عمران خان مالی گوشواروں میں تحائف کی کیش اور بنک کی تفصیل بتانے کے پابند ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2022ء) الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران کان کی نااہلی کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیاجس کے مطابق عمران خان مالی گوشواروں میں تحائف کی کیش اور بنک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے جو انہوں نے نہیں بتائی۔ عمران خان کے گوشوارے بنک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں غلطی سے عمران خان کی نشست این اے 95 کی بجائے این اے 5 لکھ دی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا ، توشہ خانہ ریفرنس کیس کا تحریری فیصلہ 36 صفحات پر مشتمل اور متفقہ ہے۔ فیصلے پر چیف الیکشن کمشنر اورچاروں ممبران کے دستخط ہیں۔ فیصلے میں لکھا کہ عمران خان کے مطابق تحائف 2 کروڑ15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے تاہم ان تحائف کی تفصیل الیکشن کمیشن کو نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10کروڑ79 لاکھ 43 ہزار تھی۔

فیصلے کے مطابق عمران خان کے بتائے گئے بنک اکائونٹ کی تفصیلات سٹیٹ بنک سے منگوائی گئیں، مالی سال 2018-19 کے اختتام پر عمران خان کے اکائونٹ میں 5 کروڑ 16 لاکھ روپے تھے، عمران خان کے اکائونٹ میں موجود رقم تحائف کی مالیت کی نصف تھی، گوشوارے بنک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے عمران خان گوشواروں میں کیش اور بنک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے جو نہیں بتائی۔

عمران خان نے تسلیم کیا کہ مالی سال 2019-20 میں تحائف ظاہر کیے نہ فروخت سے حاصل رقم ظاہر کی۔فیصلے کے مطابق عمران خان نے کتنے تحائف حاصل کیے، کتنے کسی اور کو منتقل کیے، یہ بتانا ان کی ذمہ داری تھی، انہوں نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن سے حقائق چھپائے، غلط بیانی کی اور جھوٹ بولا۔ جس بنا پر وہ کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے اور انہیں آئین کے آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نا اہل قراردیا جاتا ہے۔

عمران خان اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، ان کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے اور ساتھ میں ان کے خلاف الیکشن ایکٹ 2017 کی خلاف ورزی اور بد دیانتی پر قانونی کارروائی کے آغاز کا حکم دیا جاتا ہے۔ 36 صفحات پر مشتمل فیصلے کے پہلے صفحے پر الیکشن کمیشن نے سنگین غلطی کر دیے۔ عمران خان کی قومی اسمبلی کی نشست اے 5 تحریر کر دی جبکہ جس نشست پر عمران خان قومی اسمبلی کے رکن اور بعد ازاں وزیر اعظم منتخب ہوا وہ میانوالی کی این اے 95 کی نشست تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات