روزمرہ زندگی کے لیے مذہب نے جو معمولات طے کئے ہیں ان پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی سوچ کو مثبت اور ذہنی دباؤ کے منفی اثرات سے پاک رکھ سکتے ہیں۔،ڈسٹرکٹ پاپویشن ویلفئیر آفیسر جہلم حسن خالد وڑائچ

Tariq Majeed Khokhar طارق مجید کھوکھر پیر 14 نومبر 2022 17:20

روزمرہ زندگی کے لیے مذہب نے جو معمولات طے کئے ہیں ان پر عمل پیرا ہو کر ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 نومبر2022ء) ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفئیر آفس جہلم نے فلاحی مراکز کی انچارجز، فیملی ویلفئیر اسسٹنٹ مرد/خواتین اور سوشل موبلائزر کیلئے کام کے دوران ذہنی دباؤ اور اس سے بچاؤ کے لیے آگاہی سیشنز کا انعقاد کیا۔

(جاری ہے)

حسن خالد وڑائچ ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفئیر آفیسر جہلم نے ان سیشنز کے انعقاد کے دوران ذہنی دباؤ، اس کے عوامل اور علامات، ذہنی دباؤ کی اقسام اور کام کے دوران ذہنی تناؤ سے بچنے اور تدارک پر گفتگو کرتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ ذہنی دباؤ ہماری روزمرہ کی زندگی میں مختلف معاملات اور پہلوؤں پر ہمارا ذہنی یا جسمانی ردعمل ہے اس کی علامات میں عام طور پر بے چینی، کپکپی، پسینہ اور آواز میں لڑکھڑاہٹ شاملِ ہیں اس لیے عمومی طور پر ذہنی تناؤکو ایک منفی ردعمل کے طور پر دیکھا جاتا ہے لیکن کام کا دباؤ ہمارے لیے ایک مثبت تحریک کا کام بھی کرتاہے جو بیداریت میں اضافے اور کام کے معیار میں بہتری کا باعث بھی ہوتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے آپ کو پر سکون رکھیں، صحت مند جسمانی اور ذہنی سرگرمیوں کو زندگی کا معمول بنائیں، روزمرہ زندگی کے لیے مذہب نے جو معمولات طے کئے ہیں ان پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی سوچ کو مثبت اور ذہنی دباؤ کے منفی اثرات سے پاک رکھ سکتے ہیں۔