صحافی ارشد شریف قتل کیس میں اہم پیش فت

اسلام آباد پولیس کا جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ، جے آئی ٹی میں حساس ادارے کے افسران کو شامل کیا جائے گا، ایس پی صدرشامل ہوں گے

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 6 دسمبر 2022 23:42

صحافی ارشد شریف قتل کیس میں اہم پیش فت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 6دسمبر 2022) ارشد شریف قتل کیس : اسلام آباد پولیس کا جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ۔ جے آئی ٹی میں حساس ادارے کے افسران کو شامل کیا جائے گا، جے آئی ٹی میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر، ایس پی صدرشامل ہوں گے۔نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد پولیس نے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی میں حساس ادارے کے افسران کو شامل کیا جائے گا، جے آئی ٹی میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر، ایس پی صدرشامل ہوں گے۔اس کے علاوہ جے آئی ٹی میں متعلقہ تھانے کا ایس ایچ او بھی شامل ہوگا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن آج رات جاری ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے شہید صحافی ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر ان کی والدہ کی مدعیت کے بغیر ہی درج کی جبکہ شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ حکومت میری مدعیت میں بیٹے کے قتل کی ایف آئی آردرج کرے۔

سپریم کورٹ کے احکامات پر درج کی جانے والی ایف آئی آر میں تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے، ارشد شریف قتل کی رپورٹ 26 اکتوبر کو زیردفعہ 174 کے تحت درج کی گئی ہے۔ دوسری جانب اس حوالے سے ماہر قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر ارشد شریف کی والدہ کی مدعیت میں درج نہ کرنا غلط عمل ہے جب مقتول کے وارثان موجود ہوں تو پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ پولیس اسٹیٹ میں آتی ہے وہ ارشد شریف کیس میں مدعی نہیں بن سکتی ، پولیس کی مدعیت میں لاوارث لاش کا کیس ہوسکتا ہے،یہاں ارشد شریف کی والدہ مدعی بننے کیلئے موجود ہیں، پھرپولیس مدعیت میں مقدمہ نہیں ہوسکتا۔انہوں نے ارشد شریف قتل کیس کی اسلام آبادتھانے میں پولیس مدعیت میں مقدے کے اندراج پراپنے ردعمل میں کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ نہیں دیکھی اس لیے فی الحال اپنی رائے نہیں دے سکتا، سب سے پہلے رپورٹ کے بارے پوچھا جائے گا کہ کیا ارشد شریف کے ورثاء میں سے کسی کو شامل کیا گیا ہے یا نہیں؟کیا ان کی والدہ یا اہلیہ کو اس میں شامل کرکے رپورٹ بنائی گئی ہے یا ان کو شامل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک چیز واضح ہے کہ ارشد شریف کا کینیا میں کوئی دشمن نہیں یہ کنٹریکٹ کلنگ ہے۔