سندھ ہائی کورٹ نے فلم جوائے لینڈ کی ریلیز کے حوالے سے درخواست پر تحریر ی فیصلہ جاری کردیا

عدالت فلم ساز کی آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کیلئے اخلاقیات کی بنیاد پر فیصلہ نہیں دی سکتی،تحریری فیصلہ

جمعہ 9 دسمبر 2022 18:33

سندھ ہائی کورٹ نے فلم جوائے لینڈ کی ریلیز کے حوالے سے درخواست پر تحریر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2022ء) سندھ ہائی کورٹ نے فلم جوائے لینڈ کی ریلیز کے حوالے سے درخواست پر تحریر ی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت فلم ساز کی آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کیلئے اخلاقیات کی بنیاد پر فیصلہ نہیں دی سکتی۔ آرٹیکل 19 کے تحت فلم ساز کو بھی اظہار رائے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ کوئی معقول وجہ ہو تو سینسر بورڈ یا صوبائی مجاز اتھارٹی ہی فلم پر پابندی لگا سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے فلم جوائے لینڈ کی ریلیز کے حوالے سے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواستگزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ فلم سے ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت اس بات کا تعین نہیں کرسکتی کہ فلم اخلاقی طور پر دیکھی جائے یا نہیں۔

(جاری ہے)

غیر ضروری سینسر شپ معاشرے کا دم گھوٹنے، تخلیقی صلاحیتوں اور ترقی کو روکنے کے مترادف ہے۔

درخواستگزار نے فلم کے سرٹیفیکیشن کے عمل میں کسی قانونی خامی کی نشاندہی نہیں کی۔ فلم کو سینسر بورڈ نے مکمل جانچ کے بعد ریلیز کی اجازت دی ہے۔ کسی شہری کو ذاتی حیثیت میں اس طرح کی اعتراض کا حق نہیں۔ عدالت فلم ساز کی آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کیلئے اخلاقیات کی بنیاد پر فیصلہ نہیں دی سکتی۔ آرٹیکل 19 کے تحت فلم ساز کو بھی اظہار رائے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ کوئی معقول وجہ ہو تو سینسر بورڈ یا صوبائی مجاز اتھارٹی ہی فلم پر پابندی لگا سکتی ہے۔