اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعلٰی کے پاس 24 گھنٹے 186 ارکان کی سپورٹ ہونی چاہیے،لاہور ہائیکورٹ

اب تو 17 دن ویسے بھی گزر چکے ہیں اور کتنا مناسب وقت چاہیے،عدالت کا وزیراعلٰی پنجاب کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس میں وکیل سے استفسار

Abdul Jabbar عبدالجبار بدھ 11 جنوری 2023 12:11

اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعلٰی کے پاس 24 گھنٹے 186 ارکان کی سپورٹ ہونی ..
لاہور (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 11 جنوری 2022ء) لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلٰی کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں ریمارکس دئیے ہیں کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعلٰی کے پاس 24 گھنٹے 186 ارکان کی سپورٹ ہونی چاہیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعلٰی کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس عابد عزیز شیخ نے گورنر کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا اعتماد کے ووٹ سے متعلق معاملہ حل نہیں ہوا؟ وکیل نے عدالت میں جواب دیا کہ اعتماد کا ووٹ لیں گے تو معاملہ حل ہوجائے گا۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے استفسار کیا کہ خالد اسحاق معاملے سے متعلق کیا کہتے ہیں؟ جسٹس عابد عزیز شیخ نے خالد اسحاق سے مکالمہ کیا کہ آپ نے تحریری طور پر عدالت کو بتانا ہے۔ وکیل گورنر پنجاب نے کہا کہ اس وقت ہم نے کہا تھا کہ 4 سے 5 دن دینے کے لیے تیار ہیں،جسٹس عابد عزیز شیخ نے سوال کیا کہ گورنر پنجاب کے وکیل نے کیا آفر دی ہے؟ وکیل خالد اسحاق نے بتایا کہ ہم نے آفر دی تھی کہ 3 سے 4 دن میں اعتماد کا ووٹ لیں،ہماری آفر نظر انداز کردی گئی،جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دئیے کہ منظور وٹو کیس میں بھی 2 دن کا وقت دیا گیا تھا جو مناسب نہیں تھا،اب تو 17 دن ویسے بھی گرز چکے ہیں اور کتنا مناسب وقت چاہیے؟ عدالت نے پرویزالہٰی کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ ہم کوئی تاریخ مقرر کر دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس عابد عزیز شیخ نے قرار دیا کہ گورنر کے وکیل نے آفر دی ہے کہ اعتماد کا ووٹ لیں۔ عدالت نے پرویزالہٰی کے وکیل سے استفسار کیا کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کتنے دن کا وقت آپکے لیے مناسب ہوگا ؟ جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دئیے کہ ہم وہ وقت مقرر کردیتے ہیں کہ آپکا مسئلہ حل ہوجائے گا،اب تو 17 دن ویسے بھی گزر چکے ہیں اور کتنا مناسب وقت چاہیے۔

پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ میں اس حوالے سے کچھ گزارشات کرنا چاہتا ہوں،گورنر پنجاب نے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہا اور اسپیکر کو خط لکھا۔ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ گورنر نے اپنے خط میں لکھا کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کھو چکے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ عدالت گورنر کی جانب سے نوٹیفکیشن کی درخواست پر میرٹ پر فیصلہ کرے۔ جسٹس عابد عزیز شیخ نے استفسار کیا کہ تو کیا آپ اعتماد کا ووٹ لینے کی آفر قبول نہیں کر رہے؟آپ کا اعتراض تھا کہ گورنر نے اعتماد کے ووٹ کے لیے مناسب وقت نہیں دیا،یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت جاری ہے