مذاکرات کے لئے روس کی شرط ناقابل قبول ہے، امریکا

بدھ 18 جنوری 2023 14:07

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2023ء) امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لئے روس کی شرط ناقابل قبول ہے۔ترک خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے واشنگٹن میں برطانیہ کے وزیر خارجہ جیمز کلیورلی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔اس سوال کے جواب میں کہ 24 فروری سے جاری جنگ میں یوکرین کو زیادہ ترقی یافتہ اسلحہ اور میزائل کیوں نہیں دئیے گئے؟ بلنکن نے کہا ہے کہ ہم نے یوکرینی فوج کو وہ اسلحہ دیا ہے جسے وہ استعمال کر سکتے اور جس کی دیکھ بھال کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ اس وقت تک یوکرینی فوج کو 25 بلین ڈالر مالیت کا اسلحہ اور ایمونیشن فراہم کر چکا ہے اور آنے والے دنوں میں ہم ان کے لئے اسلحے کے نئے امدادی پیکیج کا بھی اعلان کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ روس، یوکرین اور امریکہ سمیت مغرب کو مذکرات سے پہلو تہی کا قصوروار ٹھہرا رہا ہے لیکن مذاکرات کے لئے روس نے جو شرائط رکھی ہیں وہ قابلِ قبول شرائط نہیں ہیں۔

ماسکو نے مذاکرات کے لئے شرط رکھی ہے کہ کیف اپنے گنوائے ہوئے علاقوں سے دستبردار ہو جائے۔ یقیناً اس شرط کو قبول کرنا ناممکن ہے۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ کلیورلی نے بھی کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے یوکرین کو فراہم کردہ تعاون قابلِ تعریف ہے ۔ ہمیں یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ روس تاریخ بھر میں کبھی بھی اس قدر تنہا نہیں ہوا تھا۔ دوسری طرف اٹلانٹک اتحاد بھی کبھی اس قدر متحد نہیں ہوا تھا۔ ہو سکتا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن ان خیالوں میں ہوں کہ دنیا یوکرین کے معاملے سے تھک جائے گی اور ان کے ارادوں کے خلاف مزاحمت سے باز آ جائے گی۔ ایسا ہے تو یہ ان کے لئے دوسری اور بہت بڑی شکست ہے۔