سرگودھا یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام ”کاروبار کے فروغ کیلئے تجرباتی نقطہ نظر“ پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد

جمعرات 19 جنوری 2023 17:27

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2023ء) سرگودھا یونیورسٹی میں ملک فیروز خان نون بزنس سکول کے زیرِ اہتمام ”کاروبار کے فروغ کیلئے تجرباتی نقطہ نظر“ پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ کو سکھایا گیا کہ وہ کس طرح نظریاتی تعلیم کو تجرباتی تعلیم کے ذریعے عملی شکل دے سکتے ہیں۔ماؤنٹ ایلیسن یونیورسٹی، کینڈا کے ڈین آف بزنس اینڈ سکول سائنسز ڈاکٹر محمد نعمان فاروقی،وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس، ڈائریکٹر نون بزنس سکول پروفیسرڈاکٹر غلام علی بھٹی،ایونٹ آرگنائز ر حارث منیر،فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے شرکت کی۔

ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نعمان فاروقی نے انٹرپرینیورشپ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مالیاتی خطرہ مول لیتے ہوئے منافع کمانے کے لیے ایک نئے کاروبار کو تیار کرنے، منظم کرنے اور چلانے کا عمل انٹرپرینیورشپ کہلاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس ورکشاپ کا مقصد انٹرپرینیورشپ کورس میں تجرباتی تعلیم کی تدریس کے استعمال سے متعلق اساتذہ اور طالب علم کے سیکھنے کے تجربے کا اشتراک کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجرباتی تعلیم ایک انتہائی موثر تدریسی طریقہ ہے جو طلباء کو عملی تجربات کے ذریعے سیکھنے کی اجازت دیتا ہے اور انہیں 'حقیقی دنیا' کے لیے تیار کرتا ہے۔ تجرباتی تعلیم اس تصور پر مبنی ہے جو لوگ تجربے سے سیکھتے ہیں۔ ایک تجرباتی تعلیم کا ماحول کلاس روم کے روایتی ماحول سے مختلف ہوتا ہے جو طلباء کو ایسے حالات میں رکھتا ہے کہ وہ عملی زندگی کی مشکلوں اور عمل کا تجربہ کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ اہداف کی سمت بندی، ٹیم ورک، فیصلہ سازی، مشاہدہ، سوچ، اور عمل کرنا وہ بڑے شعبے ہیں جو تجرباتی تعلیم کے ماحول میں تیار ہوتے ہیں۔تجرباتی تعلیم نظریاتی علم کو عملی ذہانت کے ساتھ مربوط کرتی ہے، کیونکہ طلباء کو ٹیموں میں کام کرنے اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیونٹی آرگنائزیشنز، سرکاری محکمے، اور نجی کارپوریشنز نے یہ تسلیم کیا ہے کہ تجرباتی تعلیم کے طریقہ کار سیکھنے والوں کی ترقی کو نمایاں طور پر متاثر کرتے ہیں۔

دنیا بھر میں بہت سے کاروباری سکولوں نے اس طریقہ کار کو کامیابی سے استعمال کیا ہے تاہم انٹرپرینیورشپ کورس کے لیے اس کا استعمال اختراعی ہے اور اسے وسیع تر سیکھنے والی کمیونٹی کے ساتھ شیئر کرنے کی ضرورت ہے۔پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے سرگودھا یونیورسٹی آمد پر ڈاکٹر محمد نعمان فاروقی کا شکریہ ادا کیا اورانٹرپرینیورشپ کے شعبہ میں ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ دورہ طلبہ کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی اپنے طلبہ کو معیاری اور موثرتعلیم دے کر انہیں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے کوشاں ہے تاکہ طلبہ دورانِ تعلیم ہی عملی مہارتوں سے لیس ہوں اور جب ڈگری مکمل کرنے کے بعد مارکیٹ میں جائیں تو مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے سیکھنے کے اس عمل کو مستقبل قریب میں مزید وسعت دی جائے گی۔

پروفیسر ڈاکٹر غلام علی بھٹی نے کہا کہ معاشی خود مختاری کیلئے طلبہ کو چاہیے کہ کاروباری مہارتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور ان مہارتوں کا عملی اطلاق کرنے کی کوشش کریں، انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں روائتی ملازمتوں کے مواقع محدود جبکہ کاروباری آئیڈیاز کو فروغ دینے کے لامحدود مواقع موجود ہیں۔ ورکشاپ کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے ورکشاپ میں تربیت حاصل کرنے والے طلبا و طالبات میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے۔