حکومت کی جانب سے کفایت شعاری مہم کے نام پر سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم کرنے پر غور

وفاقی سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں ممکنہ کٹوتی کی تجویز مسترد کردی، بھرپور احتجاج کا عندیہ دے دیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 26 جنوری 2023 23:10

حکومت کی جانب سے کفایت شعاری مہم کے نام پر سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جنوری2023ء) حکومت کی جانب سے کفایت شعاری مہم کے نام پر سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم کرنے پر غور، وفاقی سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں ممکنہ کٹوتی کی تجویز مسترد کردی، بھرپور احتجاج کا عندیہ دے دیا۔ سماء نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے کفایت شعاری مہم کے نام پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی پر غور کرنے کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد سرکاری ملازمین کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ وفاقی سرکاری ملازمین نے تنخواہوں میں ممکنہ کٹوتی کی تجویز مسترد کردی، آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا ہنگامی اجلاس یکم فروری کو طلب کرلیا گیا، بھرپور احتجاج کا عندیہ دے دیا گیا۔ سرکاری ملازمین کا کہنا ہے کفایت شعاری مہم کا آغاز دوہری مراعات لینے والے محکموں سے کیا جائے، ایوان صدر، وزیراعظم آفس، قومی اسمبلی، سینیٹ، ایف آئی اے، نیب،عدلیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کےملازمین کو100 سے 150 فیصد زیادہ تنخواہ مل رہی ہے جبکہ تعلیم، صحت، پوسٹ آفس، ادارہ شماریات، اے جی پی آر اور پی ڈبلیو ڈی سمیت وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین اس سے محروم ہیں، بجائے ریلیف دینے کے کٹوتی کی بات کی جارہی ہے، حکومت کٹوتی کے بجائے ریلیف دے۔

(جاری ہے)

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز کو کسی طرح تسلیم نہیں کرتے، تجویز کو مسترد کرتے ہیں، بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ جبکہ اس حوالے سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے سرکاری ملازمین نے بھی حکومت کو خبردار کر دیا ہے۔ پنجاب ٹیچرز یونین کہا ہے کہ حکومت کی کفایت شعاری مہم کے لئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد کٹوتی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی کیونکہ ملازمین پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

مہنگائی کے طوفان نے ملازمین کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں، ہر روز اشیاء ضروریات زندگی کی قیمتوں مین بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کا ملازمین کو ریلیف دینے کی بجائے کفایت شعاری مہم کے نام پر تنخواہوں میں کٹوتی کا سوچنا ملازمین دشمن رویہ ہے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی بجائے کم از کم ان میں 50فیصد اضافہ کرے یا اشیاء ضروریات زندگی کی قیمتوں کو یکم جولائی کی سطح پر برقرار رکھنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔