پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے

خود کش حملہ آوور کو مسجد داخل ہوتے ہوئے چیک نہیں کیا گیا اور حملہ آوور پولیس وردی یا نمازی کے روپ میں آیا تھا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 1 فروری 2023 01:01

پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا ..
پشاور (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 31 جنوری 2022ء) پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق خود کش حملہ آوور کو مسجد داخل ہوتے ہوئے چیک نہیں کیا گیا اور حملہ آوور پولیس وردی یا نمازی کے روپ میں آیا تھا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس لائن میں انویسٹگیشن اہلکاروں کااجلاس جاری تھا اور اجلاس کے بعد اہلکار مسجد گئے، زیادہ تر تفتیشی اہلکار دھماکے کا نشانہ بنے۔

تحقیقات کرنے والی ٹیم کے مطابق پولیس لائن میں تمام اھلکاروں کی حاضری ریکارڈ تحویل میں لے لیا گیا، فیملی کوارٹرز میں رہائش پذیر افراد کی تفصیلات طلب کی گئی اور مہمانوں کے کوائف کی معلومات کی چھان بین جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملے کے شواہد ملے ہیں اور ملبہ ہٹانے کے بعد بارودی مواد کا پتہ چلایا جائے گا، سی ٹی ڈی نے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز بھی حاصل کرلی ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پشاور خودکش دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 100 ہو گئی ۔ترجمان ایل آر ایچ کے مطابق ایل آر ایچ میں 53 زخمی زیر علاج ہیں۔زیادہ تر زخمی افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔تمام زخمی افراد کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔7 زخمی آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔ ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے مطابق ہسپتال میں 157 زخمیوں کو لایا گیا تھا،زخمی افراد میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پشاور پولیس لائنز مسجد میں خود کش دھماکہ ہوا،دھماکہ نماز ظہر کے وقت ہوا جہاں اگلی صف میں موجود خود کش حملہ آور نے اڑا لیا،دھماکے کے بعد پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی جبکہ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا،خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کر رکھا ہے۔

قبل ازیں وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ پشاور دھماکا میں ملوث حملہ آور ایک، دو دن سے پولیس لائنز میں ہی مقیم تھا۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور دھماکے کا سہولت کار پولیس لائنز کے اندر کا آدمی تھا، حملہ آور ایک دو دن سے وہاں رہ رہا تھا، حملہ آور نے ریکی کی اور موقع دیکھ کر دھماکا کیا۔