ٹی بی ایک خطر ناک مرض ہے مگر لاعلاج نہیں ، بروقت علاج اور احتیاط سے اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے،ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ

جمعرات 23 مارچ 2023 22:00

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2023ء) ڈسٹرکٹ ٹی بی کوآرڈنیٹر ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے کہا کہ ٹی بی ایک خطر ناک مرض ہے مگر لاعلاج نہیں ہے جس کے بروقت علاج اور احتیاط سے اس مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔پی ایم کے صدر ڈسٹرکٹ ٹی بی کوارڈینٹیر ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے ٹی بی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی کا مرض تشخیص ہو جائے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔

فوری قریبی مرکزِ صحت یا سرکاری ہسپتال سے رجوع کرکے مفت علاج کروایا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ دو ہفتے یا اس سے زیادہ کھانسی کا رہنا ٹی بی کی علامات میں سے ایک ہے۔ فوکل پرسن ٹی بی،ایچ آئی وی/ایڈز اورڈسٹرکٹ ٹی بی کوآرڈینیٹر ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے قصبہ بھاگٹانوالہ کے نجی کالج میں ٹی بی کی آگاہی مہم پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر وہ شخص جس کو ہلکا بخاراور پسینہ،بھوک کا نہ لگنا اور وزن میں کمی،بلغم میں یا تھوک میں خون کا آنا محسوس ہو یا دو ہفتہ سے کھانسی آرہی ہو ایسے شخص کا فوری ٹی بی ٹیسٹ کروائیں اور ٹی بی کا مریض کھانسی کرتے ہوئے اپنے منہ کو کسی کپڑے سے ڈھانپ کے رکھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر وقت اپنے منہ پر ماسک پہن کر رکھیں جب تک بلغم کا ٹیسٹ کلیئر نہ آجا ئے۔ڈاکٹر نے کہا کہ ٹی بی کا مریض علاج ادٴْھورا نہ چھوڑے،مریض کے اہل ِخانہ اور دیگر افراد کا فرض ہے کہ وہ مریض کے ساتھ تعاون کریں کیونکہ دورانِ علاج مریض کی حوصلہ افزائی سے مثبت نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاج کے دوران ماں بچے کو دودھ پلاسکتی ہے اس سے بچے کی صحت پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہو تے۔اس تقریب میں،بھاگٹانوالہ، کوٹ مومن،مٹیلہ،چک 23جنوبی،25جنو بی،انور آباد،سیال موڑ،لکسیاں،چک 74جنو بی،71جنو بی و دیگر مضافاتی علاقوں کے خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔