سپریم کورٹ، ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس کی گزشتہ سماعت کا حکم نامہ جاری‎‎

بدھ 5 اپریل 2023 21:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2023ء) سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل از خود نوٹس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت ارشد شریف قتل کی شفاف تحقیقات کرانا چاہتی ہے۔ عدالت عظمی کی جانب سے 17 مارچ 2023ء کو ہونے والی گزشتہ سماعت کا حکمنامہ جاری کیا گیا ہے۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ اگر تحقیقات پر عدالت کو مطمئن نہ کیا گیا تو جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔

ارشد شریف کے اہل خانہ کے وکیل سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے گزشتہ سماعت کے موقع پر عدالتی کارروائی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کی تحقیقات کی نگرانی نہیں کر سکتی۔ سپریم کورٹ بنیادی حقوق سے متعلق معاملات کی نگرانی اور تحقیقات کروا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اپنے حکمنامہ میں عدالت عظمی نے کہا ہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان نے کینیا اور یو اے ای سے باہمی قانونی تعاون اور معاونت سے آگاہ کیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق کینیا کے حکام نے باہمی قانونی معاونت کا جواب نہیں دیا۔عدالت کے حکم نامہ میں قائم کی گئی خصوصی جے آئی ٹی کو بیرون ممالک سے تحقیقات کیلئے مزید 3 ہفتے دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بنیادی حقوق کا ایک اہم معاملہ ہونے کے باعث عدالت تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنا سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکمنامہ میں مزید کہا ہے کہ ارشد شریف قتل ایک بڑے صحافی کے قتل کے علاوہ بنیادی حقوق کا معاملہ بھی ہے۔ سپریم کورٹ کو ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے پانچ ہزار سے زائد خطوط ارسال کئے گئے۔ حکم نامہ کے مطابق سپریم کورٹ ارشد شریف قتل کی صاف اور شفاف تحقیقات کرانا چاہتی ہے۔ کیس کی مزید سماعت رواں ماہ اپریل میں ہو گی۔