
خواجہ سرا اپنی جنس تبدیل نہیں کر سکتے، وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ
جنس کا تعین انسان کے احساسات کی بنیاد پر نہیں کیاجا سکتا، وفاقی شرعی عدالت
جمعہ 19 مئی 2023 15:55
(جاری ہے)
انہوںنے کہا کہ وراثت میں حصہ جنس کے مطابق ہی مل سکتا ہے اور مرد ہو یا عورت، وہ خود کو بائیولاجیکل جنس سے ہٹ کر خواجہ سرا کہے تو یہ غیرشرعی ہوگا۔
وفاقی شرعی عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جنس کا تعلق انسان کے بایولوجیکل سیکس سے ہوتا ہے، نماز، روزہ، حج سمیت کئی عبادات کا تعلق جنس سے ہے اور جنس کا تعین انسان کے احساسات کی بنیاد پر نہیں کیاجا سکتا۔فیصلے میں کہا گیا کہ اسلام میں خواجہ سراؤں کا تصور اور اس حوالے سے احکامات موجود ہیں اور خواجہ سرا آئین میں درج تمام بنیادوں حقوق کے مستحق ہیں۔فیصلے میں کہاگیاکہ خواجہ سراؤں کی جنس کی تعین جسمانی اثرات پر غالب جنس کی بنیاد پر پر کیا جائے گا، جس پر مرد کے اثرات غالب ہیں وہ مرد خواجہ سرا تصور ہوگا۔عدالت نے کہا کہ شریعت کسی کو نامرد ہوکر جنس تبدیلی کی اجازت نہیں دیتی لہٰذا کوئی شخص اپنی مرضی سے جنس تبدیل نہیں کر سکتا اور جنس وہی رہ سکتی ہے جو پیدائش کے وقت تھی۔یاد رہے کہ یہ قانون 25 ستمبر 2012 کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بنایا گیا تھا، اس قانون میں کہا گیا تھا کہ خواجہ سراؤں کو وہ تمام حقوق حاصل ہیں جن کی آئین ضمانت دیتا ہے، خواجہ سرا معاشرے کے دیگر افراد کی طرح حسب معمول زندگی گزار سکتے ہیں۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا تھا، یہ درخواست اسلامی ماہر قانون ڈاکٹر محمد اسلم خاکی کی طرف سے دائر کی گئی تھی، جس میں ہرمافروڈائٹ بچوں کی آزادی کی درخواست کی گئی تھی تاکہ وہ بھیک مانگنے، ناچنے اور جسم فروشی کے بجائے ’باعزت طریقے‘ سے زندگی بسر کر سکیں۔قومی اسمبلی نے ٹرانس جینڈر کو قانونی شناخت دینے کے لیے ٹرانس جینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹ) ایکٹ منظور کیا تھا، اس ایکٹ کے تحت خواجہ سراؤں کے ساتھ کسی بھی قسم کا امتیازی سلوک کرنے والا شخص سزا کا مرتکب ہوگا۔گزشتہ ماہ وفاقی شرعی عدالت نے 2018 سے نافذ العمل ٹرانس جینڈر ایکٹ کو اسلامی احکام کے منافی‘ قرار دے کر چیلنج کرنے والے متعدد افراد کو اس قانون کے خلاف درخواستوں میں فریق بننے کی اجازت دی تھی۔ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کے خلاف دائر کردہ درخواست میں پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد اور خواجہ سرا الماس بوبی نے استدعا کی تھی کہ درخواستوں پر سماعت کے دوران انہیں دلائل دینے کی اجازت دی جائے۔مزید قومی خبریں
-
دونوں ممالک میں دیرینہ مسائل کے حل کیلئے سازگار ماحول پیدا ہوگا
-
پاک بھارت جنگ بندی کے باوجود ملک بھر کی 150 پروازیں منسوخ
-
وزیراعظم کا آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر آج یومِ تشکر منانے کا اعلان
-
بھارت نے جارحیت جاری رکھی تو سنگین نتائج بھگتے گا،وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ خان
-
بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری پاکستانی قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ،ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
-
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار ،امریکی وزیر خارجہ کا پاکستان پر بھارتی حملوں کے بعد کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال
-
بھارت کی ہر جارحیت کا جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف
-
ملک بھر میں ٹرین آپریشن بلا تعطل جاری ہے، وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی
-
پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن کی بھارت کی اشتعال انگیزی پر تنقید، قومی دفاعی صلاحیتوں کا اعتراف
-
پاک فوج نے بھارت کے خلاف کامیاب آپریشن کرکے قوم کاسرفخر سے بلند کردیا، ڈاکٹرراغب حسین نعیمی
-
آپریشن بنیان المرصوص پاک افواج اور فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کااعتراف ہے، میر سرفراز بگٹی
-
آرگینک خوراک ، مصنوعات ،جڑی بوٹیوں کو سی پیک کے زرعی منصوبوںمیں شامل کیا جائے، نجم مزاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.