مستقبل قریب میں پورا عالمی ڈھانچہ مصنوعی ذہانت پر منتقل ہو جائیگا،پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے فروغ کیلئے فوری طور پر عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے،انجینئر احمد حسن

پیر 29 مئی 2023 23:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2023ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی قائمہ کمیٹی برائے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے چیئرمین انجینئر احمد حسن نے کہا ہے کہ پاکستان کو مصنوعی ذہانت کے فروغ کیلئے فوری طور پر عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے کیونکہ مستقبل قریب میں پورا عالمی ڈھانچہ مصنوعی ذہانت پر منتقل ہو جائیگا اور اگر ہم نے ٹرین چھوڑ دی تو ہم ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔

وہ قائمہ کمیٹی برائے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میں معروف صنعتکار امجد سعید خواجہ، مزمل سلطان اور انجینئر عاصم منیر کے علاوہ ڈاکٹر محمد عارف نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبہ میں 2025تک97ملین نئی نوکریاں پیداہوں گی جبکہ روایتی جاب مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے اور اس صورتحال سے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہمیں فوری طور پر تعلیم یافتہ افرادی قوت کو مصنوعی ذہانت اور اس سے متعلقہ علوم کی تربیت دینا ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ ریٹیل بزنس سے متعلقہ 80فیصد اداروں کے چیف ایگزیکٹوز کا خیال ہے کہ وہ 2027 تک مصنوعی ذہانت پر منتقل ہوں گے جس کے بعد افرادی قوت کی جگہ مشینیں اور روبوٹ لے لیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ2023 تک عالمی معیشت میں مصنوعی ذہانت کا حصہ 15.7ٹریلین ڈالر ہو گا جس سے اس شعبہ میں تیزی سے آنے والی تبدیلیوں کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا کہ 52فیصد ایگزیکٹوز کا خیال ہے کہ مصنوعی ذہانت سے پیداواریت بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر 86فیصد ادارے مصنوعی ذہانت کے مرکزی دھارے میں شامل ہو چکے ہیں اور اس کی وجہ سے نہ صرف ان کے اخراجات کم ہوئے ہیں بلکہ ان کے منافع میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر اس سلسلہ میں بہت کم توجہ دی جارہی ہے تاہم پاکستان کے نجی شعبہ کو اس سلسلہ میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے مصنوعی ذہانت بارے ڈاکٹر محمد عارف کی پریزنٹیشن کو سراہا اور کہا کہ اس کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی ویب سائٹ پر بھی اَپ لوڈ کیا جائیگا تاکہ تاجروں اور صنعتکاروں کو بروقت اس نئی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی جا سکے۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے آر اینڈ ڈی کی کاوشوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے ہمیشہ پیشگی اپنے ممبروں کو عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں سے آگاہ کیا مگر اِن سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔

پاکستان کے حوالے سے انجینئر احمد حسن نے بتایا کہ پاکستان کی برآمدات اور غیرملکی ترسیلات بھی تھیں۔ 30ارب ڈالر ہیں جبکہ ہم نے 125ارب ڈالر دنیا کو دینے ہیں۔ انہوں نے موجودہ معاشی بحران کو بدانتظامی قرار دیا اور کہا کہ پاکستان پر لیکویڈیٹی کا بوجھ بہت زیادہ نہیں مگر ہمیں نظام کی اصلاح کیلئے زیرو سے کام شروع کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں 60فیصد پیداواری عمر کی افراد قوت دی ہے مگر انہیں مناسب ہنر نہ سکھانے کی وجہ سے وہ بھی اپنے والدین پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان یہ موقع ضائع کرنے کا متحمل نہیں اِس لئے ہماری تمام تر توجہ مصنوعی ذہانت کے فروغ پر دینی ہوگی۔ مزمل سلطان نے کہا کہ حکومت کو توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے گرین فنانسنگ سکیم کی بحالی پر توجہ دینا ہو گی تاکہ لوگ اور خاص طور پر صنعت و تجارت مہنگی بجلی سے چھٹکارہ پا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کو مصنوعی ذہانت بارے معلومات فاسٹ جیسے اداروں سے شیئر کرنی چاہئیں تاکہ وہ بھی اپنے نصاب میں ضروری تبدیلی کر کے زیر تعلیم طلبہ کو اس شعبہ میں کام کرنے کے اہل بنا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ سکول کی سطح سے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کا سلسلہ شروع کرنا چاہیے اور اس سلسلہ میں ٹیوٹا کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے آر اینڈ ڈی کی میٹنگز کو ہر ماہ منعقد کرنے پر زور دیا تاکہ علم کے فروغ کی راہ ہموار کی جا سکے۔ انہوں نے فیصل آباد میں شمسی توانائی یا الیکٹرک وہیکلز پر مبنی پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کرانے پر بھی زور دیا تاکہ اس شہرمیں ماحولیاتی آلودگی کے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔