ڈیفالٹ نہ کرنے کے دعووں کے باوجود پاکستان کا روپیہ سری لنکا کی کرنسی سے بھی زیادہ کمزور ہو گیا

ڈیفالٹ کرنے کے بعد سری لنکا میں ڈالر 390 سے کم ہو کر 310 کا ہو گیا، جبکہ پاکستان میں ڈیفالٹ کیے بنا ڈالر 316 کا ہو گیا، سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی

muhammad ali محمد علی بدھ 31 مئی 2023 23:52

ڈیفالٹ نہ کرنے کے دعووں کے باوجود پاکستان کا روپیہ سری لنکا کی کرنسی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 مئی2023ء) ڈیفالٹ نہ کرنے کے دعووں کے باوجود پاکستان کا روپیہ سری لنکا کی کرنسی سے بھی زیادہ کمزور ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چئیرمین ایف بی آر اور ماہر معیشت ڈاکٹر شبر زیدی نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں حکومت دعوے دار ہے کہ ملک ڈیفالٹ نہیں کیا لیکن اس کے باوجود پاکستان میں ڈالر کی قیمت ڈیفالٹ کر جانے والے سری لنکا سے زیادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیفالٹ کرنے کے بعد سری لنکا میں ڈالر 390 سے کم ہو کر 310 کا ہو گیا، جبکہ پاکستان میں ڈیفالٹ کیے بنا ڈالر 316 کا ہو گیا۔ سابق چئیرمین ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہو جانے کے بعد سری لنکا کی کرنسی کی قدر میں بہتری آئی۔

(جاری ہے)

سابق چئیرمین ایف بی آر نے مزید انکشاف کیا کہ پاکستان کے پاس 2028 تک قرضے واپس کرنے کے پیسے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج فرشتے بھی لا کر بٹھا دیں تو پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے نہیں بچا سکتے، ملک 2024 میں ڈیفالٹ کر جائے گا، پاکستان کے پاس 2028 تک قرضے واپس کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔ حکومت کے لوگ گھما پھرا کے بات کر رہے ہیں، سیدھی بات کوئی نہیں بتا رہا۔ قرضے ری شیڈول نہ کروائے تو پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا۔ آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کو پیش کش کی ہے کہ وہ قرضے ری شیڈول کروانے میں مدد کر سکتا ہے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیر خزانہ حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ایک بیان میں حماد اظہر نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد سے افراط زر کی شرح 3 گنا بڑھ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرنسی 14ماہ میں ڈالر کے مقابلے میں 100روپے سے زیادہ نیچے گری، پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ کئی گنا بڑھ گیا ہے، جب سے ہم نے حکومت چھوڑی ہے قرض لینے کی شرح دگنی ہوگئی ہے۔