وائٹ ہاؤس: بن لادن کے خلاف کارروائی کی براہ راست نشریات والا کمرہ منہدم

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 8 ستمبر 2023 18:20

وائٹ ہاؤس: بن لادن کے خلاف کارروائی کی براہ راست نشریات والا کمرہ منہدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 ستمبر 2023ء) امریکی ایوان صدر یعنی وائٹ ہاؤس کی تزئین نو کے دوران وہ کانفرنس روم، جہاں صدر باراک اوباما اور ان کے اعلیٰ معاونین نے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیے جانے کے مناظر براہ راست دیکھے تھے، اب منہدم کر دیا گیا ہے۔ یہ تبدیلی وائٹ ہاؤس میں واقع ''سچویشن روم‘‘ نامی کمپلیکس کی تزئین و آرائش کی تکمیل کے ایک حصے کے طور پر عمل میں لائی گئی۔

جمعرات کو نامہ نگاروں کے لیے وائٹ ہاؤس کے ایک غیر معمولی دورے کے دوران حکام نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس کے ویسٹ ونگ کے اندر واقع اس پورے ملٹی روم کمپلیکس میں جدید تکنیکی اور دیگر تبدیلیاں لانے کے لیے زمین سے پانچ فٹ نیچے کھدائی کرنا بھی شامل تھا۔

نیشنل سکیورٹی کونسل کے اہلکار مارک گسٹافسن کے مطابق اس 5,500 مربع فٹ جگہ، جہاں شمالی کوریا کے میزائل لانچ سے لے کر یوکرین پر روس کے حملے تک کی عالمی پیشرفتوں کی نگرانی کی جاتی ہے اور ان پر لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے، کی تزئین و آرائش کے کام پر ایک سال کا عرصہ لگا اور یہ اگست میں مکمل ہوا۔

(جاری ہے)

اس کانفرنس روم کو 2011ء کی اس تصویر نے یادگار بنا دیا تھا، جس میں امریکی میرین کے پاکستان میں بن لادن کے کمپاؤنڈ پر چھاپہ مار کارروائی کو براہ راست دیکھا گیا تھا۔ گسٹافسن کے مطابق تزئین وآرائش کے دوران اس کمرے کا سامان الگ کر لیا گیا تھا اور اسے سابق صدر اوباما کی صدارتی لائبریری میں رکھا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس میں سچویشن روم کا قیام 1961 میں 'بے آف پگز‘ کے واقعے کے بعد عمل میں لایا گیا تھا، جب اس وقت کے صدر جان ایف کینیڈی نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس کو عالمی واقعات کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی مقام کی ضرورت ہے۔

اب اس کم روشنیوں والے کمرے سے امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کے نمائندے، تمام فوجی شاخوں اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کے اہلکار چوبیس گھنٹے نگرانی کا کام کرتے ہیں۔

اپ گریڈ شدہ جگہ کی اہم خصوصیت ایک بڑا کانفرنس روم ہے، جسے "WHSR JFK" کے نام سے جانا جاتا ہے، جہاں WHSR کا مطلب وائٹ ہاؤس سیچویشن روم ہے لیکن اس کا تلفظ 'whizzer' ہے۔

اس میں 14 افراد کے بیٹھنے کے لیے چمڑے سے بنی نشستیں اور دیواروں پر ویڈیو اسکرینیں آویزاں کی گئی ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کو پہلی خفیہ بریفنگ کے لیے پہلی بار اس نئی سہولت کا استعمال کیا۔ گسٹافسن نے مزید کہا، ''انہیں (بائیڈن) کو یہ بہت پسند آیا۔‘‘

گسٹافسن نے کہا کہ بائیڈن اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اکثر سچویشن روم آتے رہے ہیں، بعض اوقات وہ غیر اعلانیہ اجلاسوں میں شامل ہونے کے لیے یہاں آتے ہیں، جیسا کہ انہوں نے فروری 2022 میں روس کی طرف سے یوکرین پر حملے کے بعد کیا تھا۔ بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس ایک خصوصی دروازے سے سچویشن رو میں داخل ہوتے ہیں۔

ش ر⁄ ا ا ( روئٹرز)