محکمہ صحت کی جعلی اور غیر قانونی ادویات کیخلاف کارروائی

ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت منشیات/ادویات ضبط کر کے مقدمات درج

جمعہ 29 ستمبر 2023 05:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2023ء) سیکرٹری صحت خیبر پختونخوا محمود اسلم وزیر کی ہدایت پر ڈائریکٹوریٹ جنرل ڈرگ کنٹرول اینڈ فارمیسی سروسز محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے جعلی ادویات/غیر قانونی ادویات کے خلاف مہم میں تیزی لاتے ہوئے خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بھر پور کارروائیاں کیں اور متعدد ادویات ضبط کی گئیں۔

ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت منشیات/ادویات ضبط کر کے مقدمات درج کر لیے گئے۔ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ بٹگرام کی ڈرگ کنٹرول ٹیم نے چھاپہ مار کر جعلی کیپس سیفکسائم، لکی مروت میں غیر رجسٹرڈ ادویات، ہری پور میں دوفسطان ٹیب، مردان سے سیفیگیٹ اور دوپستان ٹیب برآمد کر لیں۔ ضلع کوہاٹ سے نشہ آور ادویات۔ ضلع بنوں، خیبر، کرم، چارسدہ، مالاکنڈ سے مشتبہ نمونے حاصل کیے گئے اور ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے انہیں جعلی قرار دیا۔

(جاری ہے)

ڈرگ کورٹ پشاور کی جانب سے متعدد ملزمان کو لاکھوں روپے جرمانہ اور قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع کے میڈیکل سٹورز، ڈسٹرک بیوٹرز، ہسپتالوں اور آئی کلینکس میں جعلی آواسٹین انجکشن کے خلاف مہم چلائی گئی جہاں سے کوئی جعلی آواسٹین برآمد نہیں ہوئی۔ ڈرگ انسپکٹرز صوبے میں کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی کڑی نگرانی میں ہیں اور محکمہ صحت کی جانب سے شہریوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ جعلی آواسٹیٹین سے متعلق خبروں کی معلومات کے لیے اپنے مقامی ڈرگ کنٹرول دفاتر یا صوبائی ڈائریکٹوریٹ سے رابطہ کریں۔