Live Updates

سائفر کیس کی سماعت 9 اکتوبر کو اوپن کورٹ میں ہو گی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر اِن کیمرہ سماعت کی ایف آئی اے کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 4 اکتوبر 2023 13:59

سائفر کیس کی سماعت 9 اکتوبر کو  اوپن کورٹ میں ہو گی
اسلام آباد (اردو پوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 04 اکتوبر 2023ء) سائفر کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر اِن کیمرہ سماعت کی ایف آئی اے کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا ۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے کی ان کیمرہ سماعت کی درخواست نمٹا دی۔فیصلے کے مطابق سائفر کیس کی سماعت 9 اکتوبر دن 2 بجے اوپن کورٹ میں ہو گی۔

دورانِ سماعت وکلا جس معلومات کے حساس ہونے کی نشاندہی کریں گے وہ ان کیمرہ ہو گی۔ ا سلام آباد ہائیکورٹ نے پیر کو سائفرکیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر ان کیمرہ سماعت کرنے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔ پیرکوایف آئی اے کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی،عدالت نے کہاکہ اس درخواست کو مرکزی درخواست کے ساتھ سنتے ہیں، اس دوران ایف آئی اے پراسکیوٹر شاہ خاور ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے توچیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی وکیل سے کہاکہ کیا آپ نے ایف آئی اے کی اِن کیمرہ سماعت کی درخواست دیکھ لی ہے۔

(جاری ہے)

وکیل نے کہاکہ میں عدالت کے سامنے کچھ گزارشات رکھنا چاہتا ہوں،چیف جسٹس نے کہاکہ پراسیکیوشن نے درخواست دی ہے پہلے انہیں دلائل دینے دیں، ٹرائل کا معاملہ الگ ہے، کیا ضمانت کی سماعت بھی اِن کیمرہ ہو سکتی ہے، مجھے اس حوالے سے تو نہیں معلوم، آپ بھی دیکھ لیجئے گا،سائفر سے متعلق کوڈ آف کنڈکٹ عدالت میں پڑ ھ کرسنایاگیا۔منور گل ایڈووکیٹ نے کہاکہ کوڈڈ پیغام ہر ملک کا الگ ہے،اس پر شاہ خاور نے کہاکہ سائفر ایک خفیہ دستاویزات ہے جسے ہر صورت خفیہ رکھا جاتا ہے،سائفر وزارت خارجہ آتا ہے، عدالت نے کہاکہ سائفر کا اصل گھر وزارت خارجہ ہے سائفر آتے کیسے ہیں شاہ خاور نے بتایاکہ ای میل یا فیکس کے زریعے کوڈڈ فارم میں آتا ہے،سائفر کو ڈی کوڈ کیا جاتا ہے، درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران کچھ اہم دستاویزات اور بیانات عدالت کے روبرو رکھنے ہیں ، کچھ ملکوں کے بیانات بھی ریکارڈ پر لانے ہیں ، یہ کارروائی پبلک ہوگی تو کچھ ممالک کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ،سائفر ایک سیکرٹ دستاویزات ہے، اس دستاویز کو ڈی کوڈ کون کرے گا عدالت نے کہاکہ سائفر سے متعلق کوئی کوڈ آف کنڈکٹ یا ایس او پی ہے تو بتا دیں ، چیف جسٹس نے کہاکہ میں نے آج تک ان کیمرہ کی درخواست منظور نہیں کی لیکن آپ دلائل دیں ، سائفر کا کوڈ آف کنڈکٹ بتادیں ، معمول کے مطابق ہم بھی باہر بھجواتے ہوں گے ،جو یہاں سفارتکار ہیں وہ بھی سائفر بھجواتے ہونگے، اس دستاویز کو ڈی کوڈ کون کرے گا ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال نے سائفر کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق آگاہ کیااور بتایاکہ کوڈڈ پیغام ہر ملک کا الگ ہے ۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل کے سننے کے بعد ایف ایف آئی اے کی ان کیمرہ سماعت کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو اب جاری کر دیا گیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات