اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے ممتاز اہل قلم کی ادبی خدمات کے اعتراف میں کمال فن ایوارڈ کے لیےمعروف شاعر ظفر اقبال منتخب

جمعرات 19 اکتوبر 2023 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2023ء) اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے ممتاز اہل قلم کی ادبی خدمات کے اعتراف میں کمال فن ایوارڈ کے لئےمعروف شاعر ظفر اقبال کو منتخب کیا گیا ہے ۔اس کا اعلان ڈاکٹر نجیبہ عارف صدر نشین ، اکادمی ادبیات پاکستان نے ایوارڈ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا ۔ ’’کمالِ فن ایوارڈ ‘‘ ملک کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ ہے جس کی رقم 1,000,000 (دس لاکھ ) روپےہے۔

2021کے ’’کمال فن ایوارڈ ‘‘ کا فیصلہ پاکستان کے معتبر اور مستند اہل دانش پر مشتمل منصفین کے پینل نے کیا جس میں منیر احمد بادینی، پروفیسرڈاکٹر نذیر تبسم،ڈاکٹر تحسین فراقی، ڈاکٹر رئوف پاریکھ،ثروت محی الدین، ڈاکٹر اباسین یوسفزئی، مسرت کلانچوی،ڈاکٹر ادل سومرو، مبین مرزا، ڈاکٹر روبینہ شاہین، محمد قاسم نسیم، ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر اور افضل مرادشامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس کی صدارت منیر احمد بادینی نے کی ۔ ’’کمال فن ایوارڈ ‘‘ ہر سال کسی بھی ایک پاکستانی اہل قلم کوان کی زندگی بھر کی ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر دیا جاتا ہے۔یہ ایوارڈ ملک کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ ہے ۔جس کا اجراء اکادمی ادبیات پاکستان نے 1997ء میں کیا تھا۔اب تک اکادمی ادبیات پاکستان کی طرف سے احمد ندیم قاسمی ، انتظار حسین ،مشتاق احمد یوسفی، احمد فراز ،شوکت صدیقی، منیر نیازی ، ادا جعفری،سوبھو گیان چندانی ،ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ، جمیل الدین عالی، محمد اجمل خان خٹک ، عبداللہ جان جمالدینی،محمدلطف اللہ خان ، بانو قدسیہ ، محمد ابراہیم جویو ، عبداللہ حسین ، افضل احسن رندھاوا ، فہمیدہ ریاض،کشور ناہید، امر جلیل ، ڈاکٹر جمیل جالبی، منیراحمد بادینی اور اسد محمد خاں کو ’’کمال فن ایوارڈ ‘ دیئے جا چکے ہیں ۔

اس موقع پر’ ’قومی ادبی ایوارڈز‘‘ برائے سال2021ء کا بھی اعلان کیاگیا۔چیئرپرسن اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر نجیبہ عارف نے پریس کانفرنس میں قومی ادبی ایوارڈز کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اردو نثر( تخلیقی ادب) کے لئے سعادت حسن منٹو ایوارڈن عرفان جاوید کی کتاب ’’عجائب خانہ‘‘،اردو نثر(تحقیقی وتنقیدی ادب) کے لئے بابائے اردو مولوی عبدالحق ایوارڈ توصیف تبسم کی کتاب ’’یہی آخر کو ٹھہرا فن ہمارا‘‘، اردو شاعری کے لئے ’’ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ایوارڈ‘‘ افتخار عارف کی کتاب ’’باغ گل سرخ ‘‘،پنجابی شاعری کے لئے ’’سید وارث شاہ ایوارڈ‘‘ ڈاکٹر ناصر بلوچ کی کتاب’’ان میا بھار‘‘ اور شفقت حسین کی کتاب ’’کون دائیاں دے جوڑ‘‘ ،پنجابی نثر کے لئے’’ افضل احسن رندھاوا ایوارڈ‘‘زاہد حسن کی کتاب ’’کہانی اک ماں دی ‘‘، سندھی شاعری کے لئے ’’شاہ عبدالطیف بھٹائی ایوارڈ ‘‘ خالدہ نسرین کی کتاب ’’ دیوان‘‘، سندھی نثرکے لئے ’’مرزا قلیچ بیگ ایوارڈ‘‘ زبیدہ بروانی کی کتاب " آراڌني "، پشتو شاعری کے لئے ’’خوشحال خان خٹک ایوارڈ‘‘ لائق زادہ لائق کی کتاب" دوطن سندري "،پشتو نثر کے لئے ’’ محمد اجمل خان خٹک ایوارڈ ‘‘ ڈاکٹر وقارعلی شاہ کی کتاب " عبدالغني خان ژوند اوزمانه "،بلوچی شاعری کے لئے" مست توکلی ایوارڈ" مسرورشاد کی کتاب " چراگ لئیب ء انت"، بلوچی نثر کے لئےسید ظہور شاہ ہاشمی ایوارڈ ڈاکٹرفضل خالق کی کتاب "شیشلو"، سرائیکی شاعری کے لئے ’’خواجہ غلام فرید ایوارڈ‘‘مالک اشتر کی کتا ب ’’ نظمیں دے مجسمے‘‘، سرائیکی نثر کے لئے"ڈاکٹر مہر عبدالحق ایوارڈ"حفیظ خان کی کتاب’’ہک رات دا سجھ‘‘، براہوئی شاعری کے لئے ’’تاج محمد تاجل ایوارڈ ‘‘رحیم ناز کی کتاب ’’ دسمسارہ " ، براہوئی نثر کے لئے ’’غلام نبی راہی ایوارڈ‘‘ ذوق براہوئی کی کتاب ’’ براہوئی گری ‘‘ ہندکو شاعری کے لئے ’’ سائیں احمد علی ایوارڈ ‘‘ امتیاز الحق امتیازکی کتاب ’’ادھی دعا‘‘،ہندکو نثر کے لئےخاطر غزنوی ایوارڈ گل ارباب کی کتاب "تتلی، تریل تے تریمت "، انگریزی نثر کے لئے پطرس بخاری ایوارڈ ارشد وحید کی کتاب”Other Days”، انگریزی شاعری کے لئے دائود کمال ایوارڈ سحرہاشمی کی کتاب “Othered”اور ترجمے کے لئے ’’محمد حسن عسکری ایوارڈ‘‘سعید نقوی کی کتاب ’’اشتعال کی فصل‘‘ کو دیا گیا۔

قومی ادبی انعام حاصل کرنے والی ہر کتاب کے مصنف کو دودولاکھ روپے بطور انعامی رقم دیئے جائیں گے۔