نگران دور حکومت میں الیکشن کمیشن کے حکم پر افسران کے ٹرانسفر کیس میں تفصیلات طلب

جمعرات 26 اکتوبر 2023 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2023ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے نگران دور حکومت میں الیکشن کمیشن کے حکم پر افسران کے ٹرانسفر کیس میں تفصیلات طلب کرتے ہوئے استفسار کیاکہ اب تک کتنے وفاقی سیکرٹری سابقہ حکومت کے لگائے کام کر رہے ہیں؟، عدالت نےکہاکہ الیکشن کمیشن ٹرانسفر سے متعلق اپنے نوٹیفکیشن پر بلا امتیاز عمل کرائیں،اگر آئندہ منگل تک الیکشن کمیشن کے حکم پر بلا امتیاز عمل نہ ہوا تو اس کیس میں آرڈر معطل کر دیں گے،الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن میں پولیس کا خاص طور پر لکھا ، کتنے ٹرانسفر ہوئے ؟۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز سی ڈی اے میں تعینات ڈیپوٹیشن افسر ممبر پلاننگ کی تبادلے کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیاکہ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر آپ کے کہنے پر ٹرانسفر ہوئے تھے؟، ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہاکہ ہمارے کہنے پر دونوں افسران ٹرانسفر ہوئے تھے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ کیا ٹرانسفر سے متعلق آپ کے نوٹیفکیشن پر سارا عمل درآمد ہو گیا ؟،چھ آٹھ ماہ سے تو سیکرٹری ایجوکیشن وہی ہے،الیکشن کمیشن اس لئے ٹرانسفر چاہتا ہے کہ یہ وہ افسران ہیں جو پچھلی حکومت نے تعینات کئے تھے، کیا یہ صرف یہی لوگ تھے جو تعینات تھے ؟ یا کچھ سیکریٹریز بھی تھے ؟ جو ابھی بھی موجود ہیں، پچھلی تاریخ پر پوچھا تھا کیا سات آٹھ ماہ سے تعینات سیکرٹری ایجوکیشن وہی ہے ؟ عدالت نے ڈی جی لاء الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ آپ کو ایک اور موقع دے رہے ہیں اپنے نوٹیفکیشن پر بلا امتیاز عمل کرائیں، جسٹس ناصر الملک نگران وزیراعظم بھی رہے انہوں نے ایک دفعہ بتایا نگراں دور میں الیکشن کمیشن سب کچھ ہوتا ہے،الیکشن کمیشن نگران دور میں اپنے احکامات میں پک اینڈ چوز نہیں کر سکتا،عدالت تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے الیکشن کمیشن کو ایک اور موقع دے رہی ہے ، عدالت نے ڈی جی لاء سے استفسار کیاکہ پولیس کا نام آپ نے خاص طور پر لکھا ہوا ہے کتنے لوگ ٹرانسفر ہوئے ہے ؟،اس سے تو یہ بھی لگتا ہے الیکشن کمیشن کے آرڈرز کو مان ہی نہیں رہے،عدالت نے الیکشن کمیشن کو موقع دیتے ہوئے منگل تک کیلئے سماعت ملتوی کردی۔