پنجاب آرٹس کونسل میں ''معجزہ فن'' کے عنوان سے مصوری کے مقابلے

بدھ 8 نومبر 2023 22:33

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 نومبر2023ء) پنجاب آرٹس کونسل میں یوم اقبال کے حوالے سے معجزہ فن کے عنوان سے مصوری کے مقابلے کا ا ہتمام کیا گیا۔ مقابلے میں تقریب تقسیم انعاما ت کی مہمان خصوصی ناہید منظور اور ڈائریکٹرآرٹس کونسل وقار احمد تھے۔ تقریب میں نظامت کے فرائض اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمدسلیمان نے ادا کئے۔ سمیعہ خالق نے نمائش میں کیوریٹر کے فرائض سر انجام دیئے۔

مصوری کے مقابلے میں راولپنڈی ویمن یونیورسٹی، فاطمہ جناح یونیورسٹی، اقراء یونیورسٹی، یونیورسٹی آف واہ اور آرٹس کونسل کے طلباء و طالبات شریک ہوئے۔ مقابلوں میں فائقہ سعید نے پہلی، عائشہ اسلم نے دوسری، نمرہ ضیاء نے تیسری جبکہ اُم ایمن نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ مہمان خصوصی ناہید منظور نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ علامہ اقبال کا پیغام صرف برصغیر کے مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کے لئے ہے، وہ اسلام کی نشاة ثانیہ میں نوجوانوں کے کلیدی کردار سے بخوبی آگاہ تھے اور انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے نوجوان نسل کو نگاہ بلند، سخن دلنواز اور جاں پر سوز کی تلقین کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو درپیش موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے نوجوانوں کوچاہئے کہ وہ اقبال کے شاہین بن کر ملک و ملت کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں اپنا بنیادی کردارادا کریں۔ ڈائریکٹر آرٹس کونسل وقار احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان علامہ اقبال کا فیضان ہے۔اقبال کی فکر سے وابستگی کا یہ تقاضا ہے پاکستان کو حقیقی معنوں میں جمہوری فلاحی مملکت بنائیں۔

شاعرِ مشرق کی شخصیت اور فن کا مطالعہ بھی دانش ورانہ فکر کا متقاضی ہے اقبال کا فکری اثاثہ اور اشعار ہر عمر اور طبقے کے لئے ایک پیغام کی صورت عام ہوئے، لیکن ان کی فکر اور فلسفے کا مرکز و محور نوجوان ہیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد سلیمان نے اس موقع پر کہا کہ اقبال کی شاعری نوجوانوں سے بنیادی طور پر جدوجہد اور سعی و عملِ پیہم کا مطالبہ کرتی ہے۔

اپنی فکر کے اظہار کے لئے اقبال نے اردو کی شعری لسانیات میں شان دار اضافہ کیا۔ وہ نظم اور غزل دونوں پر یکساں عبور رکھتےتھے، لیکن نظم نگاری ان کا وہ حوالہ ہے جس نے انھیں برصغیر اور دنیا بھر میں ایک فلسفی شاعر کی شناخت دی۔ ان کی نظموں میں زبردست نغمگی اور والہانہ پن ہے۔ تقریب کے اختتام پر پوزیشن ہولڈز میں شیلڈز اور تعریفی اسناد تقسیم کی گئی۔