پانچواںادب فیسٹیول پاکستان 2023 کاادبی عمدگی اور ثقافتی تنوع کے حسین امتزاج کے ساتھ آغاز

اتوار 26 نومبر 2023 22:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2023ء) کراچی میں اہم اور لوگوں کی ہر دلعزیز ادبی تقریب "ادب فیسٹیول پاکستان" کا ادبی عمدگی متنوع اور دلکش پروگراموں کے ساتھ آغاز ہوگیا جس نے شرکاکو سارا دن مصروف رکھا۔میزبان پومی گوہر نے فیسٹول کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں ایجوکیشن ٹرسٹ ناصرہ اسکول کے طلباکی جانب سے قومی ترانہ پیش کیا گیا بعد ازاں اہم شخصیات بشمول پاکستان میں ادبی میلوں کی علمبردار، کراچی اور اسلام آباد لٹریچر فیسٹیولز اور ادب فیسٹیول کی بانی و ڈائریکٹر امینہ سید، انعام ندیم، فرید احمد خان، مونس عبداللہ اورا سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی، کالج ایجوکیشن اینڈ ویمن ڈویلپمنٹ کے وزیر رانا حسین نے شرکاسے گفتگو کی ۔

تقریب کا اختتام نامور ادب فیسٹیول/انفاق فاونڈیشن انگریزی اور اردو ادبی ایوارڈز اور ایجوکیشن ٹرسٹ ناصرہ اسکول کے طلباکی پرفارمنس سے ہوا۔

(جاری ہے)

فیسٹول کے پہلے دن دلچسپ سیشنز کا خصوصی اہتمام کیا گیا تھا جس میں ممتاز شخصیات کی جانب سے متنوع موضوعات پر گفتگو کی گئی۔سیشن بعنوان "پاکستان کی پاور ویمن" کی نظامت شیما کرمانی نے کی ، جس میں جہاںآرا، تارہ عذرا داد ، تسنیم احمر عائشہ سروری اور ایمبیسڈر ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے سفر کے بارے میں بات کی ۔

بعد ازاں یاسر لطیف ہمدانی نے ڈاکٹر محمد علی شیخ اور سید جعفر احمد کے ساتھ اپنی کتاب" جناح: اے لائف "پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اجلاس کی صدارت قائداعظم کے پوتے لیاقت مرچنٹ کررہے تھے ۔اگلا سیشن خورشید حیدر کے زیرانتظام تھا جس میںہم نیٹ ورک کی صدر سلطانہ صدیقی اور مہتاب اکبر راشدی نے جدید میڈیا اور سماجی تبدیلیوں، خاص طور پر خواتین کے حوالے سے گفتگو کی۔

ادب فیسٹیول کے دوپہر کے سیشنز میں حسن عباس کا "دی ریٹرن آف دی طالبان" شامل تھا جس میں مصنف عامر رانا، زاہد حسین اور عارفہ نور نے طالبان کی موجودہ بحالی، امریکیوں کے جانے کے بعد کی زندگی اور افغانستان پر طالبان کے قبضے کے حوالے سے اہم پیرا ں کی نشاندہی کی ۔ عائشہ باقر کے ناول" بیونڈ دی فیلڈز" پر منعقدہ سیشن میں مصنف نے آمنہ لطیف کے ہمراہ کتاب پر گفتگو کی جس کا موضوع صنفی بنیاد پر تشدد اور انصاف کا حصول تھا۔

اگلے سیشن کا موضوع تھا "ٹیلی ویژ ن دین اینڈ نا"جس کی موڈریٹر تھیں نینا کاشف اور شریک گفتگو تھے احتشام الدین اور عتیقہ اوڈھو ۔اس موقع پر شاعر مشرق علامہ اقبال کے پوتے آزاد اقبال کی کتاب" دانائے راز" کی رونمائی کی تقریب بھی منعقد ہوئی۔ اس تقریب کی نظامت رخسانہ صبا نے کی، تقریب میںآزاد اقبال کی شاعری او ربحیثیت شاعر ان کی زندگی کے بارے میں بات چیت کی گئی اور ان کے دیوان کے چند اقتباسات بھی حاضرین کے سامنے پیش کئے گئے۔

آزاد اقبال نے اقبال، غالب اور فیض کے کلام بھی پیش کئے۔"دختر رومی" پر منعقدہ ایک لچسپ سیشن میںکتاب کے اردو مترجم انعام ندیم نے ناصرہ زبیری کے ساتھ گفتگو کی۔ ا نہوں نے موریل موفرائے کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ناول "رومیز ڈاٹر"کے ترجمے کا جائزہ لیا اور اس پر تبادلہ خیال بھی کیا۔شام ڈھلنے پر اداکارہ نادیہ جمیل اور یوسف بشیر قریشی (وائی بی کیو)نے انتہائی پرجوش انداز میں بلھے شاہ کا کلام پیش کیا۔

فیسٹیول کی روایت کے عین مطابق تقریب کے اختتام پر مشاعرے کا اہتمام کیا گیا جس کا انتظام ناصرہ زبیری کے ذمے تھا۔ مشاعرے میں عاصم رضا، جاوید صبا، مہ جبین غزل انصاری، اے ایچ خانزادہ، سید کاشف رضا، فاضل جمیلی، انعام ندیم، عقیل عباس جعفری، تنویر انجم، فاطمہ حسن اور افضل سید جیسے معروف شعراشامل تھے جب کہ انور شعور، کشور ناہید اور پیرزادہ قاسم اس مشاعرے کے مہمان خصوصی تھے۔ادبی سفر کے دوسرے دن بھی ہمارے شریک سفر رہیں کیونکہ ادب فیسٹیول پاکستان 2023 تحریری لفظ کی ترغیب، عکاسی اور جشن منانے کے لیے پرعزم ہے۔