"نواز شریف کی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ از خود نوٹس لے کر غلطی درست کرے"

تاحیات نااہل کونسے قانون کے تحت کیا جاتا ہے؟ صادق امین کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے؟، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 28 نومبر 2023 21:59

"نواز شریف کی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ از خود نوٹس لے کر غلطی درست ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 نومبر2023ء) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کی تاحیات نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر از خود نوٹس لے کر غلطی درست کرے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاحیات نااہل کونسے قانون کے تحت کیا جاتا ہے؟ صادق امین کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار کا سپریم کورٹ کو ہے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے فیصلے کیے ہیں اس سے پہلے بھی کیے ہیں ، فیصلے کریں تاکہ یہ عمل آئندہ نہ ہو، ورنہ کل کسی اور کو نااہل کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو تاحیات نااہل کیا ہے، اس کو سپریم کورٹ ہی درست کرے گا، اس کو درست کرنا چاہیے، تاحیات نااہلی کی گنجائش نہیں ہے ہمارے قانون کے اندر’۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اس پر خود نظر ثانی کرلے تو ان کی عزت میں اضافہ ہوگا کہ انہوں نے اپنی غلطی کی درستگی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی وقت نہیں لگتا ایک منٹ کی بات ہے، انہوں نے ایک دن میں فیصلہ کرکے پورے ٹائم ٹیبل دیے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کیا اپیل کا حق آئین کا حصہ ہے یا نہیں؟ نواز شریف کس قانون کے تحت اپیل لے کر جائیں گے کہ انہیں نااہل کیا گیا۔ ’وہ فیصلہ فائنل ہوچکا ہے، اس میں کوئی اپیل ہی نہیں تھی، اب سپریم کورٹ ہی اپنے اس فیصلے کو ریویو (نظر ثانی) کرسکتا ہے، سوموٹو پاور تو انہوں نے رکھی ہوئی ہے، کریں ان فیصلوں کو درست کریں ان فیصلوں کو‘۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’میں یہ کہتا ہوں سپریم کورٹ خود اپنی ساکھ بحال کرے، وہاں جج موجود ہیں کیا وہ فیصلے پڑھتے نہیں ہیں؟ ان کو پتا نہیں ہے کہ فیصلے کیا ہیں؟ ان کو پتا نہیں ہے کہ فیصلے غلط ہیں؟‘