چار روزہ سولہویں عالمی اردوکانفرنس میں اردو غزل کے مشاہیر کے عنوان سے سیشن کا انعقاد

ہفتہ 2 دسمبر 2023 19:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 دسمبر2023ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چار روزہ سولہویں عالمی اردوکانفرنس 2023کے تیسرے روز اردو غزل کے مشاہیر کے عنوان سے سیشن منعقد کیاگیا جس کی صدارت معروف شاعر افتخار عارف اور افضال احمد سید نے کی جبکہ جن مشاہیر پر گفتگو کی گئی ان میں منیر نیازی ، جگر مرادآبادی، ادا جعفری، پروین شاکر، ناصر کاظمی، احمد فراز ، اطہر نفیس، جون ایلیا، شکیل جلالی اور عرفان صدیقی شامل تھے۔

ہفتہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق غزل کے ان مشاہیر پر یاسمین حمید، ڈاکٹر فاطمہ حسن، محبوب ظفر، پیرزادہ سلمان اور عنبرین حسیب عنبر نے گفتگوکی۔ افتخار عارف نے کہاکہ اردو ادب کے فروغ میں سماجی طور پر جتنا حصہ غزل کا ہے وہ کسی اور صنف سخن کا نہیں ہے، غزل ہی ادب کی شناخت ہے اور اس شناخت کو برقرار رکھنے میں غزل نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس بہت اچھے غزل گو شاعر موجود ہیں، غزل کا اسم اعظم عشق ہے، غزل کی اصل شکل کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ناصر کاظمی اور احمد فراز پر گفتگو کرتے ہوئے محبوب ظفر نے کہاکہ ناصر کاظمی 8دسمبر 1925کو پیدا ہوئے انہوں نے صرف 47سالہ زندگی پائی، اپنی زندگی کا بیشتر وقت انہوں نے چائے خانوں میں گزارا اور ان کی بہترین غزلیں ان ہی چائے خانوں میں بیٹھ کر رت جگوں کا نچوڑ ہیں، ان کا بنیادی حوالہ غزل ہی ہے اور ان کی غزل ان کی زندگی کی سچی تصویر بھی ہے۔ انہیں چڑیوں اور درختوں سے بہت پیار تھا بسترِ مرگ پر بھی انہوں نے چڑیوں اور درختوں کو اپنا سلام کہلوایا تھا۔ انہوں نے کہاکہ احمد فراز اپنی جدوجہد، رومان اور انقلابی شاعری کے حوالے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔