پاکستانی باسمتی چاول کے برآمد کنندگان تمام دستیاب آلات کو بروئے کار لا کر برآمدات میں اضافہ کریں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا بریانی فیسٹیول اور جریدے کے اجراء کی تقریب سے خطاب

پیر 4 دسمبر 2023 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2023ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ معیشت کے کسی بھی شعبے میں رویہ کی تبدیلی اس کی ترقی کا باعث بن سکتی ہے۔تکنیکی اور سائنسی تحقیق اور معلومات زرعی شعبے میں جدید ترین ایجادات کی راہ ہموار کریں گی ۔ عالمی شہرت یافتہ پاکستانی دیسی باسمتی چاول کے برآمد کنندگان کو چاہئے کہ وہ تمام دستیاب آلات کو بروئے کار لاتے ہوئے ملکی برآمدات میں اضافہ کرتے ہوئے اپنی پیداوار میں اضافہ کریں۔

وہ ایوان صدر میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام بریانی فیسٹیول اور جریدے کے اجراء کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں ایسوسی ایشن کے عہدیداران، سفارتی کور کے ارکان، برآمد کنندگان، تاجروں اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے زراعت کے شعبے میں خواتین کی شمولیت اور حوصلہ افزائی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس طرح کے اقدامات کی طرف دیکھ رہا ہے جس سے خواتین کو مزید بااختیار بنایا جائے گا۔رویہ میں اس طرح کی تبدیلیوں سے ملک کی معیشت میں مزید بہتری ممکن ہے۔ صدرمملکت نے کہا کہ مناسب سائنسی آلات اور علم سے پاکستان خوراک کی خود مختاری حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے نیدرلینڈ کا حوالہ دیا جو پاکستان سے 19 فیصد چھوٹا ہے لیکن جدید ترین ٹیکنالوجی اور تحقیق کے استعمال کی وجہ سے دنیا میں خوراک کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے۔

ملکی برآمدات اور قومی معیشت کو مضبوط بنانے میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مختلف ممالک میں فیسٹیولز اور روڈ شوز کے انعقاد سے وہ باسمتی چاول کے مقامی کاشتکاروں اور برآمد کنندگان کو کاروبار کے بڑے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے چاول کی فصل کی نامیاتی کاشت کی تجویز بھی دی کیونکہ پاکستان سمیت دنیا کو پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عالمی وسائل کا صحیح استعمال کیا جائے تو دنیا کی تقریباً 7 ارب آبادی کو مناسب طریقے سے خوراک فراہم کی جاسکتی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی تجارت کے ساتھ ساتھ آبادی کا استحصال اور دولت جمع کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردونوش کی ذخیرہ اندوزی بھی ایک وجہ ہے جس سے غذائی بحران پیدا ہوا اور اگر پوری دنیا میں ترجیحات کا تعین کیا جائے تو اسے ختم کیا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا میں خوراک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے صرف 1 ٹریلین ڈالر ہی کافی ہوسکتے ہیں۔

صدر مملکت نے زرعی شعبے میں پانی کے تحفظ کے اقدامات پر بھی زور دیا، خاص طور پر چاول کی کاشت کے دوران کیونکہ یہ پانی سے بھرپور فصل ہے۔انہوں نے کہا کہ چاول کی فصل پر مبنی ویلیو ایڈیشن کی مصنوعات، برآمد کنندگان باسمتی کی دنیا کے مختلف حصوں تک رسائی کو بڑھا سکتے ہیں اور پاکستان کے سافٹ امیج کو پیش کرنے اور ان کی ثقافت، صنعت اور معاش کو فروغ دینے کے لیے ایسوسی ایشن کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں کچھ چیزیں ممکن اور قابل عمل ہیں اور اس امید کا اظہار کیا کہ ملک جلد معاشی طور پر ترقی کرے گا۔قبل ازیں ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں ملک کی برآمدات میں ایسوسی ایشن کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی باسمتی اپنی خوشبو، معیار اور ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ اب تک 14 ممالک میں چاول کے میلے کا اہتمام کر چکے ہیں جبکہ میکسیکو اور روس چاول کی برآمد کے نئے مقامات ہیں۔

ایسوسی ایشن کنوینر نے کہا کہ انتھک کوششوں سے چاول کی برآمد 300 ملین ڈالر سے بڑھ کر 3 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور اگر انہیں مزید مراعات دی جائیں تو یہ سالانہ 5 بلین ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔اس موقع پر، صدر مملکے نے ایسوسی ایشن کی شراکت کا اعتراف کیا اور انعامات بھی تقسیم کئے۔