اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2023ء)
سینیٹ استحقاق قواعد و ضوابط کمیٹی اجلاس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے پایلٹس کی بحالی بارے ذیلی کمیٹی کی سفارشات اور عدالتی فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کردیا ،تحریک استحقاق پیش کرنے والے سینیٹر فیصل سلیم اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ڈی جی کو معطل کرنے کی سفارش کردی ،کمیٹی نے نکالے جانے والے پائلٹس کی بحالی کیلئے 14روز کی مہلت دیتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ،اجلاس میں صدر نیشنل
بنک کی جانب سے خصوصی کمیٹی کے اراکین سے تحریری معافی نامہ پیش کردیا گیا۔
(جاری ہے)
کمیٹی کا اجلاس سینیٹر طاہر بزنجو کی سربراہی میں
پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ نگران
وزیر اطلاعات و پارلیمانی امورمرتضیٰ سولنگی سمیت سپیشل سیکرٹری اور ڈی جی سول ایوی ایشن سمیت دیگر افسران نے شرکت کی اجلاس کے دوران ڈی جی ایوی ایشن کی جانب سے ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کی جانے والی یقین دہانی پر عمل درآمد نہ کرنے اور کمیٹی اراکین کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے معاملے پر کمیٹی کے رکن سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ بدقسمتی سے نان ٹیکنیکل افسران کی وجہ سے ادارے تباہ ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ سیکرٹری توانائی کی وجہ سے وزارت کا بیڑا غرق ہوگیا ہے اور بدقسمتی سے ایوان بالا بھی ان کی حمایت کر رہا ہے اس موقع پر تحریک استحقاق کے محرک سینیٹر فیصل سلیم نے بتایا کہ ڈی جی ایوی ایشن سمیت دیگر افسران نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے ساتھ بدتمیزی کیوں کی تھی اور کمیٹی کو کو یقین دہانی کرائی تھی اس کو پورا کیوں نہیں کیا یے جس پر ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ پائلٹس قصور وار ہیں آپ کمیٹی کی میٹنس منگوا لیں سب واضح ہوجاے گا کمیٹی کے رکن سینیٹر سیف اللہ آبڑو نے کہا کہ ایوان بالا کے رکن کے ساتھ بدتمیزی کسی صورت بھی جائز نہیں ہے سینیٹر فیصل سلیم نے کہا کہ کمیٹی کی منٹس منگوائیں چیرمین کمیٹی نے کہا کہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی بات پر یقین ہے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ جو کمیٹی میٹنگ میں کہا اس پر عملدرآمد نہیں کیا ہے اس موقع پر ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ اگر پائلٹس کے خلاف کیس ختم نہیں ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ
عدالت نے
سینیٹ کی رپورٹ پر کیس ختم کیا ہے کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ جب
عدالت نے ایف آئی آر ختم کردی ہے تو آپ پر کیا دباؤ یے کیا آپ اپنی یقین دہانی پوری کرسکتے ہیں اس موقع پرنگران
وزیر اطلاعات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ اگر سول ایوی ایشن
عدالت کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے ہیں تو اس فیصلے کو کسی
عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس میں ایسے پائلٹس شامل ہیں جو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ڈیوٹی کررہے تھے اور ایسے بھی پائلٹس تھے جو 10ہزار کلو میٹر آڑان بھر چکے تھے انہوں نے کہا کہ یہ ساری کہانی جان بوجھ کر بنائی گئی ہے سٹوڈنٹس پائلٹس کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے یہ تو
تباہی ہے سینیٹر فیصل سلیم نے کہا کہ اگر ہماری سفارشات نہیں ماننی ہیں تو ہمیں بتائیں ہم ان کے ماتحت ہوجائیں گے اس موقع پر ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ
عدالت نے میرٹ پر فیصلہ نہیں کیا ہے اور ہم فیصلے کے خلاف
عدالت میں گئے ہیں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ابھی تک ان کی اپیل کو نہیں سنا گیا ہے سینیٹر سیف اللہ آبڑو نے کہا کہ ہماری کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے اگر
عدالت نے حکم امتناعی یا فیصلے کو معطل نہیں کیا ہے تو آپ بضد نہ ہوں سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ استحقاق کی تحریک ہمارے پاس اخری حربہ ہے اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ایوی ایشن نے کہا کہ رپورٹ پر وزارت اور سول ایوی ایشن کو تحفظات تھے میرے پاس ریکارد ہے کہ بعض پائلٹس ایسے بھی تھے جن کو جہاز چلانا بھی نہیں آتا ہے ہم یہ معاملہ کابینہ کے پاس لے جائیں گے جس ہر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس معاملے کا کابینہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے پہلے بھی وزارت نے 180پائلٹس بحال کے مگر اب ان 80پائلٹس کے حوالے سے کیوں فیصلہ نہیں کررہے ہیں سینیٹر فیصل سلیم نے کہا کہ جب تک یہ فیصلہ نہیں ہوتا ہے ڈی جی کو معطل کیا جائے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایسی صورتحال پہلے نہیں دیکھی ہے ایسی صورتحال میں ایک ادارے پر کیسے بطور سربراہ کے کسی کو بٹھایا جاسکتا سپیشل سیکرٹری ایوی ایشن نے کہا کہ جب تک ہمارے تحفظات نہیں سنیں گے اس وقت تک ہم اپنا نکتہ نظر سمجھا نہیں سکتے ہیںکمیٹی نے معاملے پر 15دنوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے کمیٹی کے رکن سینیٹر
عرفان صدیقی نے کہا کہ صدر نیشنل
بنک کی جانب سے تحریری معذرت کے بعد اب معاملے کونمٹا دیا جائے جس پر سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے کہا کہ اس معاملے پر ہمیں بیٹھ کر بات کرنی چاہیے اگلے ہفتے معاملے کو حل کرلیں گے جس پر چیرمین کمیٹی نے معاملہ اگلے اجلاس تک موخر کردیا۔