بابری مسجد کی شہادت کو 31 سال مکمل

بابری مسجد کی شہادت کے دوران فسادات کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد مسلمان شہید ہوئے

بدھ 6 دسمبر 2023 22:44

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2023ء) بابری مسجد کی شہادت کو 31 سال مکمل، بابری مسجد کی شہادت کے دوران مسلمانوں کے شدید احتجاج اور مزاحمت کے بعد شروع ہونے والے فسادات کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد مسلمان شہید جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے، بی جے پی رہنماو?ں سمیت 68 ذمہ داران سپریم کورٹ سے بری ہوئے ۔

(جاری ہے)

6 دسمبر 1992 کو اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں انتہا پسند ہندوو?ں نے بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا، حملہ کرنے والوں کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ، وشوا ہندو پریشاد اور بجرنگ دل سے تھا، انتہا پسندوں نے کلہاڑیوں، ہتھوڑوں اور دیگر اوزاروں سے بابری مسجد کو نشانہ بنایا، بابری مسجد کی شہادت کے دوران مسلمانوں کی طرف سے شدید احتجاج اور مزاحمت کی گئی، فسادات کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد مسلمان شہید جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے، بی جے پی رہنما ایل کے ایڈوانی اور منوہر جوشی نے مجمع کو بابری مسجد شہید کرنے کے لئے اشتعال دلایا، 2009 میں جسٹس منموہن سنگھ کی تحقیقاتی رپورٹ میں بی جے پی رہنماو?ں سمیت 68 لوگوں کو موردالزام ٹھہرایا گیا، سربراہ بھارتی انٹیلی جنس بیورو ملوئے کرشنا کا کہنا تھا کہ بابری مسجد کی شہادت کا منصوبہ بی جے پی، راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور وشوا ہندو پریشاد نے 10 ماہ پہلے بنایا، بابری مسجد کی شہادت کے بعد بی جے پی کی لوک سبھا میں سیٹیں 121 سے بڑھ کر 188 ہوئیں، 9 نومبر 2019 کو بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی شہادت میں ملوث تمام ملزمان کو بری کر دیا، ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ایودھیا میں بابری مسجد کی بے حرمتی بین الاقوامی اصولوں کے منافی اور اقلیتوں کے مذہبی حقوق کی سنگین خلاف ورزی تھی، 1992 سے اب تک صرف بھارتی ریاست گجرات میں 500 مساجد اور مزارات گرائے جا چکے ہیں، ،