بی آئی ایس پی کے زیراہتمام شراکت داری کے فروغ کیلئے گول میزکانفرنس

ڈاکٹرمحمد امجد ثاقب کا بی آئی ایس پی بچت سکیم کی اہمیت پر زور

جمعہ 15 دسمبر 2023 20:01

بی آئی ایس پی  کے زیراہتمام شراکت داری کے فروغ کیلئے گول میزکانفرنس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 دسمبر2023ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹر میں ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا، جس کے تحت بی آئی ایس پی، سول سوسائٹی کی تنظیموں، اور دیگر این جی اوز کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا گیا۔بی آئی ایس پی کے چیئرپرسن ڈاکٹر محمد امجد ثاقب کی زیر صدارت ہونے والی اس کانفرنس کا مقصد ضرورت مند خاندانوں کی بہتری کے لیے بی آئی ایس پی اور پارٹنر اداروں کیمابین شراکت داری کو فروغ دینا تھا۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے اپنے ابتدائی کلمات میں شرکائ کا خیرمقدم کرتے ہوئے، بی آئی ایس پی کے ضرورت مند خاندانوں کو اضافی مالی مدد فراہم کرنے کے عزم کو اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے سماجی تحفظ کے پروگرام کے طور پر، بی آئی ایس پی غریب گھرانوں کو درپیش سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ڈاکٹر امجد ثاقب نے بی آئی ایس پی بچت اسکیم کی اہمیت پر زور دیا جس کا مقصد ضرورت مند گھرانوں میں بچت کا رجحان پیدا کرنا ہے۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے ضرورت مند خاندانوں کو غربت سے نکالنے پر مرکوز حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا اور سول سوسائٹی اور شراکت دار تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اجتماعی ذمہ داری کے احساس کو پروان چڑھاتے ہوئے مواخات کے اصولوں کو اپنائیں۔

ایڈیشنل سیکرٹری بی آئی ایس پی ڈاکٹر طاہر نور نے بی آئی ایس پی کے مختلف اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ فراہم کی جن میں بینظیر کفالت، نشوونما، تعلیمی وظائف، اور انڈر گریجویٹ سکالرشپ شامل ہیں۔ڈاکٹر طاہر نور نے اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بینظیر کفالت پروگرام کے تحت 361.5 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تعلیمی وظیف پروگرام کے ذریعے 88 لاکھ بچوں میں 55 ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی جا چکی ہے۔

مزید برآں، 1.4 ملین حاملہ، دودھ پلانے والی مائیں، اور ان کے 2 سال سے کم عمر کے بچے سٹنٹنگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیینشوونما پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں۔بی آئی ایس پی کے بنیادی ڈھانچے کی ایک جھلک پیش کرتے ہوئے، ڈاکٹر طاہر نور نے 35 ملین گھرانوں کے مستند ڈیٹا اور ملک بھر میں 647 ڈائنامک رجسٹری مراکز کے قیام کے حوالے سیبھی شرکائ کو آگاہ کیا۔

ڈی جی NSER، نوید اکبر نے کانفرنس کے دوران BISP ڈیٹا بیس اور اس تک رسائی کے طریقہ کار کے بارے میں ایک جامع بریفنگ دی۔تقریب کیدوران بی آئی ایس پی اور اللہ والے ٹرسٹ کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے۔ معاہدے کے مطابق اللہ والے ٹرسٹ وظائف لینے آنے والی ضرورت مند خواتین کو مفت کھانا فراہم کرے گا۔ معاہدے پر اللہ والے ٹرسٹ کی نمائندگی کرنے والے جناب شاہد لون اور بی آئی ایس پی کے ڈی جی (او ایم) ڈاکٹر عاصم اعجاز نے دستخط کیے۔

کانفرنس کے دوران، ملک بھر میں سماجی بہبود کے شعبے میں کام کرنے والی تنظیموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ کانفرنس میں موجود نمایاں شخصیات میں احتشام الحق، سی ای او طارق جمیل فاؤنڈیشن، فیصل ایدھی، چیئرمین ایدھی فاؤنڈیشن، عبدالکبیر قاضی، ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن، سید اسد ایوب، صدر سٹیزن فاؤنڈیشن، مورس خورشید، کنٹری ہیڈ دارالسکون، میجر جنرل (ر) رحمت خان، صدر الشفائ ٹرسٹ، پروفیسر ڈاکٹر قیصر الزماں خان، وائس چانسلر یو ای ٹی ٹیکسلا، ڈاکٹر راشد باجوہ، سی ای او این آر ایس پی اور دیگر شامل تھے۔