پنجاب کے مختلف علاقوں میں کینولا اور سورج مکھی کاشت کرکے بہترین پیداوار کا حصول ممکن بنایا جا سکتاہے،ماہرین جامعہ زرعیہ فیصل آباد

پیر 1 جنوری 2024 15:49

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جنوری2024ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہا کہ پنجاب کے مختلف علاقوں رحیم یار خان، بہاولپور، لودھراں، کبیر والا، کہروڑ پکا،لیہ، بھکر، وہاڑی، شجاع آباد،گوجرانوالہ میں کینولا اور سورج مکھی کاشت کرکے بہترین پیداوار کا حصول ممکن بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ ادارے کاشتکاروں کی رہنمائی اور انہیں مناسب مشاورت فراہم کریں تو ملک سورج مکھی کی بھرپور کاشت کے ذریعے خوردنی تیل کی ضرورت پوری کرنے سمیت350 ارب روپے سے زائد کا قیمتی زرمبادلہ بچا سکتاہے لہٰذا ذرخیز زمینی صلاحیت کے باعث زیادہ سے زیادہ رقبہ پر سورج مکھی کی کاشت یقینی بنانا ہو گی تاکہ سالانہ اربوں روپے کے خوردنی تیل کی درآمد سے نجات سمیت وطن عزیز کی ذرخیز زمینی صلاحیت کے باعث ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کھانا پکانے کے تیل کی تیاری کے ساتھ ساتھ اس کی برآمد میں بھی پیش رفت کی جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ وطن عزیز میں تیل دار فصلوں کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کےلئے بھرپوراقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ اس سلسلہ میں پاکستان آئل سیڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے پنجاب اور دیگر صوبوں کے اہم اضلاع میں سیڈ پراسیسنگ یونٹس قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے بتایاکہ پشاور میں موجود ایک یونٹ میں کینولاکے بیج کی گریڈنگ ہو رہی ہے۔