عالمی عدالت عالیہ کے فیصلے نے پوری دنیا میں انصاف کا عًلم بلندکردیا ہے، مولانا عبدالرحمن سلفی

اتوار 4 فروری 2024 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 فروری2024ء) عالمی عدالت عالیہ نے انصاف کا پرچم بلند کرکے پوری دنیا میں اسرائیل کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا ہے اور عالمی برادری، سربراہان مملکت اور پوری دنیا کویہ باور کروایا ہے کہ نیلسن منڈیلا کے ملک جنوبی افریقہ نے 25دسمبر2023ء کو دی گئی درخواست پر عالمی عدالت کے معزز پندرہ ججز نے جو فیصلہ سنایا ہے اس حق و صداقت، ملکی، غیرملکی اورورلڈ آرڈر کے جنگی قوانین کے تحت عمل میںآیا ہے جسے فلسطین کے باشندوں کی بہت بڑی تعداد نے جو اسوقت (ICJ) کے احاطہ میں موجود تھے نے اس تاریخی فیصلے کی خوشی میں نعرہ تکبیر کے فلک شگاف نعرے لگائے اور عالمی عدالت کو اجتماعی مبارکباد پیش کی ان خیالات کااظہار مرکزی امیرجماعت غرباء اہل حدیث پاکستان مولانا عبدالرحمن سلفی نے مرکزی مجلس شوریٰ کے اراکین پروفیسر محمد سلفی، مفتی محمد انس مدنی، مفتی صہیب شاہد دہلوی، شیخ الیاس احمد، شیخ محمدعاصم دہلوی، پروفیسر محمود سلفی، حافظ جواد مدنی، قاضی عبدالسمیع ، حافظ فیصل حسان سلفی سے مرکزی دارالامارت محمد ی مسجد برنس روڈ کی بالائی منزل پر واقع اپنے دفتر میں پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا کے نمائندوں سمیت جماعت کے مرکزی میڈیا ترجمان عبدالرحمن عابد راجپوت کی موجودگی میں عالمی تناظر کے پس منظر میں گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کرکے عالمی کنونشن کی کھلی خلاف وزری کررہا ہے۔

(جاری ہے)

مولانا سلفی نے کہا کہ عالمی عدالت کے معزز ججز نے تاریخی فیصلہ سنا کر غزہ اور فلسطین کے باشندوں اور عالمی اسلامی برادری کے دل جیت لئے ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت غرباء اہل حدیث پاکستان، مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان، جمعیت اہل حدیث پاکستان اور جماعت اہل حدیث پاکستان کے اکابرین، رئیس الجامعات ، مدیران جامعات اور پاکستان کی 24کروڑ عوام نے عالمی عدالت عالیہ کے اس اہم ترین فیصلے پر انہیں دلی مبارکباد پیش کی ہے اور اجتماعی طور پر کہا ہے کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ عدالت عالیہ اس فیصلے پر کسی بھی دبائو کے بغیر ہر ممکن عملدرآمد کروائے تاکہ اسرائیل کی غزہ اور فلسطین کے خلاف کی جانے والی جارحیت و بربریت کا مکمل طور پر خاتمہ ہوسکے۔

اور اس تاریخ ساز فیصلے پر اسلامی ، غیراسلامی و دیگر ممالک کے سربراہان، عدلیہ، عسکری قیادت اور حکومتی ذمہ داران سختی سے عمل کریں ہمارا یہ مثبت عملی قدم دنیا کی عوام اور خاص طور پر غزہ اور فلسطین کی عوام کیلئے نیک شگون ثابت ہوگا۔