[لاہور ہائی کورٹ نے این اے 87 نے ن لیگ کے شاکر بشیر اعوان کی کامیابی کے خلاف درخواست الیکشن کمیشن کو دادرسی کے لیے بھجوا دی

پیر 12 فروری 2024 20:30

پ لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 فروری2024ء) لاہور ہائی کورٹ نے حلقہ این اے 87 نے ن لیگ کے شاکر بشیر اعوان کی کامیابی کے خلاف دائر درخواست الیکشن کمیشن کو دادرسی کے لیے بھجوا دی اور ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن درخواست گزار کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے ابھی الیکشن پراسس مکمل نہیں ہوا کیا ایسے میں عدالت کو سماعت کا دائرہ اختیار ہے آپ اٹھاے گیے عدالتی سوالات کی روشنی میں دلائل دیں الیکشن کمیشن نے ایسے معاملات کا نوٹس لے رکھا ہے۔

درخواست گذار نے عدالت کو بتایا کہ مجھے الیکشن کمیشن نے نوٹس نہیں دیا جس پر عدالت نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو کہہ دیتے ہیں آپ کوسن کر فیصلہ کریں۔ دوران کیس کی سماعت اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ میں نے اور علی ظفر ایڈووکیٹ نے مل جل کر الیکشن قوانین کو مضبوط کیا ہے درخواست گذارنے عدالت کو بتایا کہ دس فروری کو فارم 47ایشو ہوا ہمیں بلایا نہیں گیا درخواست گزار کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر پیش ہوئے جسٹس علی باقر نجفی نے آزاد امیدوار عمر اسلم کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

موقف میں کہا گیا کہ پریزآنڈنگ افسران نے فارم 45 نہیں دیا ریٹرننگ افسر نے بھی نتیجہ مرتب کرتے ہوئے نوٹس نہیں کیے ریٹرننگ افسر نے عدم موجودگی میں نتیجہ مرتب کرکے جاری کیا وہ اس حلقہ سے جیت چکا تھا مگر دھاندلی کر کے ہرایا گیا عدالت سے استدعا ہے کہ ریٹرننگ افسر کو فارم 47 دوبارہ مرتب کرنے کا حکم دے اورعدالت کامیابی نتیجہ کالعدم قرار دے۔