حلقہ این اے-43 ٹانک سے کامیاب ہونے داوڑ خان کنڈی کی ری پولنگ روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

جمعرات 15 فروری 2024 23:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2024ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمان کے بیٹے کے خلاف حلقہ این اے-43 ٹانک سے کامیاب ہونے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار داوڑ خان کنڈی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ درخواست میں الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقے میں کم ٹرن آئوٹ کے باعث چھ پولنگ سٹیشنز پر 17 فروری کو دوبارہ پولنگ کرانے کے آرڈر کو چیلنج کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے داوڑ خان کنڈی کی درخواست پر سماعت کی۔ پٹیشنر کے وکیل افنان کریم کنڈی نے کہا کہ اس حلقہ کے چھ پولنگ سٹیشنز پر اب دوبارہ پولنگ ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ نہ کوئی شکایت آئی،نہ نوٹس جاری ہوا،الیکشن کمیشن نے دوبارہ پولنگ کا آرڈر کر دیا حالانکہ میرے موکل کی کامیابی کا فارم 47 بھی جاری ہو چکا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے استدعا کی کہ 17 فروری کو چھ پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کرانے کا الیکشن کمیشن کا آرڈر کالعدم قرار دیا جائے۔

الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء نے کہا کہ کچھ جگہوں سے شکایات آئیں جنہیں نمٹایا گیا کچھ جگہ پر چند پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا کہا گیا۔ اس حلقے سے متعلق بتایا گیا کہ لوگوں نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا ۔ وکیل نے کہا کہ ری پولنگ کا حکم جاری کرنے سے پہلے آر او کو کوئی شکایت ہی موصول نہیں ہوئی۔لوگ اگر نہیں آئے تو وہ ان کی اپنی مرضی ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔