رائے ونڈ ، انتظامیہ کی عدم توجہ سے جنرل بس اسٹینڈ پارکنگ اسٹینڈ میں تبدیل

ہفتہ 17 فروری 2024 13:58

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2024ء) انتظامیہ کی عدم توجہ سے جنرل بس اسٹینڈ پارکنگ اسٹینڈ میں تبدیل ہو گیا،6سال گزرنے کے باجود جنرل بس اسٹینڈ فعال نہ ہوسکا ،اڈا منیجر کی ملی بھگت سے نجی فیکٹریوں اور سکولز کی بسوں سے پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ جاری ،غیر ذمہ دار منیجر کی وجہ سے جنرل بس اسٹینڈ میں الو بولنے لگے ۔

تفصیلات کے مطابق رائے ونڈ میں ٹریفک کے نظام کو رواں دواں رکھنے کیلئے 25جنوری 2018کو جنرل بس اسٹینڈ قائم کیا گیا ،چند روز گزرنے کے بعد کروڑوں روپے لاگت سے تعمیر کیا گیا جنر ل بس اسٹینڈ پارکنگ اسٹینڈ میں تبدیل ہو گیا ،ڈرائیور حضرات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رائے ونڈ جنرل بس اسٹینڈ کی ویرانی میں بنیادی کردار اڈا مینجر حامد کا ہے جس نے اپنے ٹائوٹوں کے ذریعے یہاں پارکنگ اسٹینڈ بنادیا ہے مسافر گاڑیوں سے منہ مانگی فیس وصول کی جارہی ہے لیکن مسافروں اور ٹرانسپورٹر ز کو کوئی سہولت میسر نہیں ہے ،رات کے وقت نجی فیکٹریوں اور سکولز کی بسوں سے پانچ سے سات ہزار روپے ماہانہ وصول کیا جارہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ڈرائیور ز حضرات کا مزید کہنا ہے کہ عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہو تی ہے پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میں قائم تمام غیر قانونی اڈوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر عمل درآمد ممکن نہیںہو سکا ،غیر قانونی اڈوں کی وجہ سے مسافروںکیساتھ نارواسلو ک کی شکایات معمول بن چکی ہیں ،اوور لوڈنگ ،اوور چارجنگ سمیت مسافروں کیساتھ توہین آمیز رویہ بھی اختیار کیا جاتا ہے آر ٹی سیکرٹری ودیگر افسران ان ٹرانسپورٹرز کوکھلی چھٹی دے رکھی ہے ،سڑکوں پر اڈے قائم ہونے سے ٹریفک کا نظام معطل رہتا ہے جنرل بس اسٹینڈ رائے ونڈ میں قائم کیا گیا تھا کہ یہاں پر تمام گاڑیاں آئیں گی اورٹریفک کے مسائل سے نجات کیساتھ ساتھ غیر قانونی اڈوں کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا لیکن رائے ونڈ کی عوام کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگیا ،قصورروڈ ،کوٹ رادھا کشن روڈ ،ریلوئے روڈ ،مانگا روڈ ،سند رروڈ پر جگہ جگہ غیر قانونی اڈوں کی وجہ سے شہر یوں کی مشکلات میں جہاں اضافہ ہو اہے وہاں جنرل بس اسٹینڈ کے قیام کے مقاصد بھی فوت ہو گئے ہیں ،جنرل بس اسٹینڈ منصوبے پر 3کروڑروپے لاگت آئی ،بس اسٹینڈ افتتاح کے دو روز بعد ویران ہوگیا،بس اسٹینڈ میں مسافروں کیلئے بنائی گئی،کنٹین ،واش روم، انتظار گاہیں ویران پڑی ہیں گاڑیوں کی عدم دستیابی کے باعث مسافروں نے پھر دوبارہ غیر قانونی اڈوں کا رخ کرلیا ہے جہاں پھر مسافروں کو وہی ذہنی کوفت کیساتھ اوور لوڈنگ ،اوور چارجنگ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جنرل بس اسٹینڈ کی پانچ سالوں میں دوسری بار تعمیر نو کے باجود شہر بھر میں قائم غیر قانونی اڈوں کے خاتمے کی بجائے جنرل بس اسٹینڈ کو ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت دوبارہ ویران کرکے قبضہ گروپ کو دعوت دینے کے مترادف ہے،شہر میں دندناتے سینکڑوں رکشے ،بیسیوںویگن اور درجنوں بڑی مسافر بسیں سڑکوں پر کھڑی کرکے سواریاں بٹھائی جارہی ہیں رکشہ ڈرائیور ز کیلئے الگ سے اسٹینڈ کی ضرورت ہے اسی طرح ویگن اسٹینڈ اور بس اسٹینڈ کیلئے سرکاری جنرل بس اسٹینڈ میں جگہ مختص ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس ،ضلعی پولیس اور آر ٹی سیکرٹری سمیت مافیا جنرل بس اسٹینڈ کی رونقیں بحال کرنے میں رکاوٹ پیدا کررہا ہے شہر میں ٹریفک کا بے ہنگھم رش مسائل میں اضافے کا بنیادی سبب ہے فیکٹری ،سکولز ،کالجز اوقات میں گھنٹوں ٹریفک بلاک رہنے سے شہریوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے لیکن کوئی پوچھنے اور سننے والا نہیں شہر کی ابتر صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے حکومت نے بھی کوئی اہم کارنامہ سرانجام نہیں دیا سفری سہولیات کے حوالے سے رائے ونڈ آج بھی محرومیوں کا شکار ہے عالمی تبلیغی مرکز میں موجود ہزاروں مبلیغین اسلام کو سفری سہولیات کی فراہمی حکومت کے فرائض میں شامل ہے لیکن افسوس صد افسوس رائے ونڈ کی عوام کی حالت پر کسی حکمران نے ترس نہیں کھایا اسکے مسائل کو حل کروانے میں کوئی دل چسپی نہیں لی جسکی وجہ سے آج رائے ونڈ مسائلستان بنا ہوا ہے ، رائے ونڈ کے شہریوں نے عوام کی سہولت کیلئے بنائے گئے جنرل بس اسٹینڈ کی بحالی اور شہر میں موجود غیر قانونی اڈوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب قومی وسائل پر ڈاکہ مارنے والے عناصر کامحاسبہ کریں اور رائے ونڈ جنرل بس اسٹینڈ کو ویران ہونے سے بچائیں ۔

(جاری ہے)

شہریوں اور ٹرانسپورٹرزنے کمشنر لاہور سے مطالبہ کیا ہے کہ رائے ونڈ جنرل بس اسٹینڈ کو فعال کیا جائے تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہونے کیساتھ ساتھ حکومت کی آمدن میں اضافہ ہو سکے ۔