4 انتخابات بھی سیاسی، اقتصادی استحکام کی بجائے نئی بے یقینی اور انتشار کا شکار کردیے گئے،لیاقت بلوچ

ماضی کی طرح دھاندلی پر احتجاج جاری رہے گا لیکن زخمی جمہوریت کا بھی تقاضا ہے بلاتاخیر حکومت سازی کا عمل مکمل کیا جائے،نائب امیرجماعت اسلامی

منگل 20 فروری 2024 20:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2024ء) نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 2024 انتخابات بھی سیاسی، اقتصادی استحکام کی بجائے نئی بے یقینی اور انتشار کا شکار کردیے گئے، غیرجانبدارانہ انتخابات ہی ملکی استحکام کی ضامن اور اقتصادی بحرانوں کا خاتمہ کرسکتے ہیں،جماعت اسلامی کی انتخابی مہم میں قوم کو آگاہ کردیا تھا کہ ماضی میں آزمائے ہوئے دھڑے ملک کو مزید تباہی و بربادی ہی دے سکتے ہیں۔

انتخابات میں دھاندلی کے سہولت کار صرف اسٹیبلشمنٹ، سرکاری ادارے ہی نہیں بلکہ ہوسِ اقتدار کے پجاری نام نہاد سیاسی قائدین بھی ہیں۔ پی پی پی، مسلم لیگ، ایم کیوایم نے انتخابات میں بھی نوراکشتی اور جعلی بیانیے کا سہارا لیا اور اب حکومت سازی میں بھی جعلی رسہ کشی اور اپنے اپنے مفادات کے تحفظ میں سیاسی، جمہوری، پارلیمانی روایات کو پامال کررہے ہیں، انتخابات 2024 بھی انتخابات 2013، 2018 کی طرح جعلی، دھاندلی زدہ، متنازعہ اور بدترین نوعیت کے ہیں۔

(جاری ہے)

ماضی میں بھی دھاندلی پر احتجاج ہوتا رہا، اب بھی احتجاج تو جاری رہے گا، لیکن زخمی جمہوریت کا بھی تقاضا ہے کہ بلاتاخیر حکومت سازی کا عمل مکمل کیا جائے۔انہوں نے این اے 127 ورکرز استقبالیہ اور مرکزی الیکشن سیل کے ممبران کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام 25 فروری کو اسلام آباد میں ''تحفظِ جمہوریت'' کانفرنس منعقد کی جارہی ہی. انتخابات 2024 میں بدترین دھاندلی، عوامی اعتماد کو مجروح کرنے اور عوامی مینڈیٹ کو زور زبردستی تبدیل کرنے کی صورتِ حال پر سیاسی قائدین، انتخابی ماہرین اور انتخابات مانیٹر کرنے والے اداروں کے ذمہ داران اظہارِ خیال فرمائیں گے۔

تحفظِ جمہوریت کانفرنس 8 فروری انتخابات کی حقیقت منظرِعام پر لائے گی اور بحران کے خاتمہ کے لیے لائحہ عمل دے گی. 1970 کے بعد ہر دھاندلی زدہ الیکشن قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئے، اب وقت آگیا ہے کہ غیرجانبدارانہ انتخابات کے لیے قومی متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے، اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت اور سیاسی جماعتوں کی دھاندلی کے لیے آلہ کاری کو روکنا پوری قوم کا فرض بن گیا ہے۔

جماعتِ اسلامی آئین کے تحفظ، 25 کروڑ عوام کے جمہوری، انتخابی حق اور ملک میں اسلامی فلاحی نظام کے قیام اور قرآن و سنت کی بالادستی کی جدوجہد جاری رکھے گی. 2024 انتخابات میں جماعت اسلامی کے کارکنان نے زہریلی پولرائزیشن کے ماحول اور نامساعد حالات کے باوجود انتھک محنت کی ہے۔ انتخابی پیش رفت مستقبل کی کامیابی کا پیش خیمہ بنے گی۔