لائل پور لٹریری کونسل اور انٹرلوپ لمٹیڈ کے اشتراک سے ہونے والا نوواں لائلپور پنجابی سلیکھ میلہ اختتام پذید ہو گیا

منگل 27 فروری 2024 12:34

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2024ء) لائل پور لٹریری کونسل اور انٹرلوپ لمٹیڈ کے اشتراک سے ہونے والا نوواں لائلپور پنجابی سلیکھ میلہ اختتام پذید ہو گیا۔ نصرت فتح علی خان آڈیٹوریم میں دو روز تک جاری رہنے والے سلیکھ میلے میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی اور انہیں پاکستان و بیرون ملک سے آنے والے پنجابی زبان وادب اور تاریخ پر کام کرنے والے ادیبوں، محققین اور دیگر اہم شخصیات کی پرمغز گفتگو سننے کا موقع ملا۔

علاوہ ازیں سلیکھ میلے کے شرکاء نے اجوکا ٹھیٹر کی جانب سے پیش کئے جانے والے ناٹک اور بابا گورو نانک کی زندگی پر دکھائی جانے والی ڈاکیومنٹری کو بھی بہت زیادہ پسند کیا۔ سلیکھ میلے کے آخری روز پہلا سیشن ''پنجابی زبان دی ڈیجٹلائزیشن'' کے موضوع پر ہوا۔

(جاری ہے)

اس سیشن میں ڈاکٹر عاصم محمود، محمد فرخ ارسلان اور ڈاکٹر جمیل پال شریک گفتگو ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجٹلائزیشن کے عمل نے پنجابی زبان کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بہت سے پنجابیوں نے اپنی ماں بولی کے فروغ میں اپنا حصہ ڈالا ہے اور اس وقت ڈیجٹل میڈیا پر پنجابی زبان کے حوالے سے بہت زیادہ کام ہو رہا ہے۔ دوسرا سیشن ''ترجمہ کاری دیاں لوڑاں تھوڑاں'' کے عنوان سے تھا۔ اس سیشن میں پروفیسر زبیر احمد، ڈاکٹر عامر ظہیر بھٹی، ڈاکٹر عبدالعزیز ملک اور ڈاکٹر غلام مرتضی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجابی زبان میں دیگر زبانوں کا ادب اور شاعری بہت کم ترجمہ ہوئی ہے۔

تیسرے سیشن میں سکھ مذہب کے بانی بابا گورونانک کے حوالے سے بنائی گئی ڈاکیومنٹری''آر نانک، پارنانک'' دکھائی گئی۔ اس سیشن میں ڈاکیومنٹری میں بابا گورو نانک کا کلام پیش کرنے والی فنکارہ سلیمہ خواجہ، پروڈیوسر امردیپ سنگھ اور ان کے معاون فیضان نقوی نے ڈاکیومنٹری کی تیاری اور اس حوالے سے پیش آنے والے واقعات سے متعلق اظہار خیال کیا۔

چوتھا سیشن ''پنجاب دے مکدیدریا'' کے عنوان سے تھا جس میں ڈاکٹر عرفان چوہدری، ڈاکٹر روبینہ شعیب، ڈاکٹر پرویز ونڈل اور نین سکھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے دریا ناصرف اس خطے کی پہچان ہیں بلکہ یہ اس کی ثقافت اور یہاں رہنے والوں کی زندگی کا بنیاد ی جز ہیں۔ پانچویں سیشن میں ''پنجابی فلم کل تے اج'' کے موضوع پر اقبال قیصر، شہزاد جوئیہ، ڈاکٹر سمیر اکبر، ڈاکٹر ساجد جاوید چوہدری اور شوذب عسکری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلم کسی بھی زبان کے فروغ کا اہم میڈیم ہے اور پنجابی فلم انڈسٹری کو اس اہم پہلو پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

آخری سیشن میں ''پنجاب سٹڈی سنٹر دی لوڑ'' کے موضوع پر سیشن ہوا جس میں ڈاکٹر یعقوب بنگش، ڈاکٹر علی عثمان قاسمی، ڈاکٹر نبیلہ رحمان اور ڈاکٹر عبدالقادر مشتاق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجابی زبان کو بطور ایک زبان رائج کرنے اور ترقی دینے کے لئے پنجاب سٹڈی سنٹر کا قیام ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ناصرف پنجابی زبان کو فروغ ملے گا بلکہ پنجابی زبان و ادب اور تاریخ کو آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ بھی بنایا جا سکے گا۔ لائلپور پنجابی سلیکھ میلے کا اختتام اجوکا تھیٹر کے کھیل ''بلھا '' سے ہوا جسے حاضرین نے بہت زیادہ پسند کیا اور فنکاروں کو دل کھول کر داد دی۔