Live Updates

بانی چیئرمین پی ٹی آئی آئی کی جانب سے ایم ایف کوخط لکھنا افسوس کا مقام ہے،سینیٹر سعدیہ عباسی

آئی ایم ایف کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں،بیرونی اداروں سے ڈیل کرنا ہماراکام نہیں، بیرونی اداروں کو مداخلت کی دعوت دینے کی بجائے آپس میں مل بیٹھنا چاہیے ،سینٹ میں اظہار خیال میڈیٹ چور حکومت آئی ایم ایف کی فراہم کردہ فنڈز کو عوام پر خرچ نہیں کرے گی ،لندن لے جائے گی ،سینیٹر عون پبی

جمعہ 1 مارچ 2024 15:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی سینیٹر سعیدیہ عباسی نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی آئی کی جانب سے ایم ایف کوخط لکھنا افسوس کا مقام ہے،آئی ایم ایف کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں،بیرونی اداروں سے ڈیل کرنا ہماراکام نہیں۔ وقفہ سوالات کے دور ان سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہاکہ واپڈا کے کھاتوں کا آڈٹ کس سال ہوا کیا بے قاعدگیاں سامنے آئیں اس کی روشنی میں کیا کارروائی کی گئی ۔

وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ واپڈا کے کھاتوں کی مجموعی 557اعتراضات اٹھائے گئے،اس میں سے ڈی اے سی میں 402کیسز کو زیر بحث لایا گیا،194 کیسز پر کمپلائنس کیلئے ہدایات دی گئی،ایک کیس کا ڈی اے سی میں نمٹایا گیا۔ اجلاس کے دور ان ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے کہاکہ ہائوس کو ٹائم دینے پر وزیر پارلیمانی امور کا شکریہ اداکرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دور ان سینیٹ قائمہ کمیٹی صحت کی پاکستا ن نرسنگ کونسل ایکٹ میں ترمیم سے متعلق رپورٹ ایوان میں پیش کر دی گئی ۔سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی جانب سے سینیٹر کامران مرتضی نے رپورٹ پیش کی۔سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی رپورٹ سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے پیش کی۔ اجلاس کے دور ان سینیٹر دنیش کمارنے سینیٹ میں توجہ دلائو نوٹس پر کہاکہ این آئی آرایم میں ادوایا ت کی شدید قلت ہے،توجہ دلائو نوٹس کافی عرصہ سے آرہا ہے مگر وزیر موجود ہی نہیں،جب سے غریب کی بات آتی ہے متعلقہ وزیر موجود نہیں ہوتے،غریب رل گئے ہیں،خدارا غریبوں کا سوچا جائے۔

وزیر پارلیمانی امورمتعلقہ وزارت کی جانب سے ہمیں کوئی بریفینگ نہیں دی گئی،مجھے امید ہے کہ اگلا وزیر اس کا جواب دینگے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہاکہ نگران حکومت نے 146ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا،اس وقت یاد نہیں آیا،اب جواب کی باری آئی تو اگلے وزیر پرڈال دے،اگلا وزیر نگران حکومت کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ افسوس کا مقام ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی آئی ایم ایف کوخط لکھا،انہوں نے کسی بیرونی ادار ہ کو ملکی معاملات میں مداخلت کی دعوت دی،خط میں گڈ گورننس کی بات کی گئی۔

انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف ہمیشہ حکومتوں کے ساتھ ڈیل کرتا ہے،اس خط کو سینیٹ کے ریکارڈ پر رکھا جائے،آئی ایم ایف کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں ،میں خود سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کی رکن ہوں،آئی ایم ایف کی جانب سے ہمیں بریفنگ کی آفر ہوئی ہم نے انکار کیا،ہم وزارت خزانہ اور حکومت سے جواب چاہتے ہیں،حکومتیں جوابدہ ہیں اور بیرونی اداروں سے ڈیل کرنا ہماراکام نہیں۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کا کردار ایک مضبوط اپوزیشن کا ہے،آج کی اپوزیشن کل کی حکومت ہے،بیرونی اداروں کو مداخلت کی دعوت دینے کی بجائے آپس میں مل بیٹھنا چاہیے ۔سینیٹر عون عباس پبی نے کہاکہ اعجاز چوہدری سمیت پی ٹی آئی کی خواتین سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کیا جائے،احمد فراز کا بیٹا اور اس ایوان کا رکن شبلی فراز نو ماہ سے سیاسی طور پرمفرور ہیں،شبلی فراز نے بھٹو کیلئے آواز اٹھائی تھی،آج ان کیلئے آواز اٹھائی جائے۔

سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں خان مہمند نے کہاکہ آئی ایم ایف نے عمران خان سے سیاسی استحکام کی گارنٹی مانگی تھی،عمران خان نے ملک کیخلاف آئی ایم ایف کوخط نہیں لکھا،ایک حقیقی عوامی حکومت کو فنڈز فراہمی کا مطالبہ کیا،موجودہ تشکیل پانے والی حکومت مینڈیٹ چور ہے،میڈیٹ چور حکومت آئی ایم ایف کی فراہم کردہ فنڈز کو عوام پر خرچ نہیں کرے گی بلکہ لندن لے جائے گی۔

سینیٹر تاج حیدر نے کہاکہ گوادر میں ماہی گیری کے علاقے کیلئے سول منصوبے سے تین سو یونٹ بجلی مفت فراہم کی جاسکتی ہے۔ ڈپٹی چیئر مین سینٹ نے کہاکہ گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ مرزا آفریدی نے کہاکہ اس پر ایوان میں تفصیل سے بحث کرائی جائے گی۔سینیٹر کامل علی آغا نے بتایا کہ حکومت نے سات روپے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا،بجلی کنکشن کی سیکیورٹی فیس کو 12 سو سے بڑھا کر 22ہزار اضافے کی تجویز دی ہے،صارفین میٹر بھی اپنے پیسوں سے واپڈا سے خریدتا ہے،یہ اضافہ غریبوں کیساتھ ظلم ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات