پنجاب یونیورسٹی انوینشن ٹو انوویشن سمٹ میں ’میڈیا، صنعت اور جامعات ‘کے موضوع پر سیشن کا انعقاد

جمعہ 1 مارچ 2024 18:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مارچ2024ء) پنجاب یونیورسٹی آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائیزیشن (اورک) کے زیر اہتمام نویں دو روزہ انوینشن ٹو انوویشن سمٹ کے دوران ’میڈیا ، صنعت اور جامعات کا اشتراک برائے معاشرتی ضرورت پر مبنی تحقیق و عمل ‘کے موضوع پراظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ حکومت ہرگز جنرل نئی جامعات قائم نہ کرے ہمیں سپیشلائیزڈ یونیورسٹیوں کی ضرورت ہے جہاں سماجی ضروریات پر مبنی تعلیم و تحقیق کو فروغ دیا جاسکے۔

اس موقع پر سابق چیئرمین پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین ،ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شبیر سرور، ڈائریکٹر او رک پروفیسرڈاکٹر شکیل احمد، کالم نویس روزنامہ جنگ ڈاکٹر مجاہد منصوری، ڈاکٹر شفیق جالندھری، چیئرپرسن پنجاب یونیورسٹی شعبہ ایلیمنٹری ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری، ڈین لاہور گیریژن یونیورسٹی ڈاکٹر عامر باجوہ، ڈاکٹر میاں جاوید، ڈاکٹر فراست رسول، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن پی ایچ ای سی رانا تنویر قاسم، عاطف بٹ، صابر سبحانی، محسن علی ترک، سردار اصغر اقبال و دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیشن میں مختلف جامعات کے شعبہ ابلاغیات کے سربراہان اور صحافیوں نے بطور پینل مقرر شرکت کی۔مقررین کاکہنا تھا کہ ہمیں اب نئی جامعات بنانے کی بجائے، پرانی جامعات کے نظام میں بہتری لانی ہوگی اور ساتھ ہی فنی تعلیم کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جامعات اور طلبہ کی تعداد میں اضافے سے بیروزگاری کی ایک لہر پیدا ہوئی ہے کیونکہ اب بھی طلبہ وہی روایتی تعلیم حاصل کر رہے جس کی مارکیٹ میں ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک اپنی جامعات کو فنی تعلیم اور فروغ ہنر کے مراکز میں تبدیل کر رہے ہیں۔ مقررین نے میڈیا اور جامعات کے معاشرے کی بہتری میں کردار پر اپنی آراء پیش کیں۔ مقررین نے میڈیا انڈسٹری و اکڈیمیاء کے باہمی روابط کو مضبوط بنانے پر روشنی ڈالی تاکہ طلبا کا ہنر ضائع ہونے کی بجائے انکی ترقی کا باعث بنے اور معاشرے کے مسائل بھی اس سے حل کیے جا سکیں۔ ماہرین کی جانب سے پاکستانی جامعات میں تحقیق کے معیار کو بلند کرنے، اسکو مارکیٹ اور معاشرے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کے ساتھ ساتھ ایچ ای سی کی جانب سے اربوں روپے کے فنڈز وصول کرنے والے محققین کے احتساب کی تجویز پیش کی گئی۔