گٹکے ، ماوے اورمین پوری کی فروخت ، سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ سے جواب طلب کرلیا

گٹکے ماوے اور مین پوری کے استعمال سے منہ کے کینسر کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے،درخواست گزار کا موقف

پیر 4 مارچ 2024 17:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2024ء) سندھ ہائی کورٹ نے گٹکے،ماوے،مین پوری سمیت دیگر اشیاء کی تیاری اور فروخت کے خلاف درخواست پر آئی جی سندھ سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میںگٹکے، ماوے، مین پوری سمیت دیگر اشیا کی تیاری اور فروخت کیخلاف ویمن پروٹیکشن ویلفیئر ٹرسٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل مزمل ممتاز ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ نشاندہی کی جاتی ہے مگر کارروائی ہونے سے پہلے ہی خبر لیک ہوجاتی ہے۔ ایس ایچ او سرجانی اور ابراہیم حیدری نے نشاندہی کے باوجود کارروائی نہیں کی۔ اس سے پہلے بھی نوٹس جاری کیے گئے لیکن حکومت کی جانب سے توجہ نہیں دی گئی۔ پتہ کیا جائے کہ درخواست کے دائر ہونے کے بعد کتنی گٹکا فیکٹریاں بند کرائی گئیں۔

(جاری ہے)

کتنے ملزمان کیخلاف مقدمات درج کیے گئے۔ گٹکے ماوے اور مین پوری وغیرہ کی تیاری میں جانوروں کا خون،بیٹریوں کے پانی سمیت مضرصحت عناصر شامل ہوتے ہیں۔ گٹکے ماوے اور مین پوری کے استعمال سے منہ کے کینسر کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ جناح اسپتال کی رپورٹ کے مطابق 5 سالوں میں کینسر کے مریضوں کی شرح 50 فیصد کے قریب پہنچ چکی ہے۔ حکومت اور پولیس کا فرض ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

عدالت 2019 میں بھی اس سلسلے میں حکم جاری کر چکی ہے۔ لیکن ایس ایچ او سطح کے افسران بھی عدالتی احکامات خاطر میں نہیں لاتے۔ مختلف تھانوں میں ایس ایچ اوز، ہیڈ محرر، چوکی انچارجز علیحدہ علیحدہ ہفتہ وار بھتہ وصول کرتے ہیں۔ احکامات کے باوجود موثر کارروائی نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے جج و عدالت نے پولیس کو مستقل بنیادوں پر گٹکا فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔

کیوں کارروائی نہیں کی جارہی سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ نشاندہی کی جائے تو پولیس کارروائی کرے گی۔ عدالت نے ویمن پروٹیکشن ویلفیئر ٹرسٹ کی درخواست پر آئی جی سندھ سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے آئی جی سندھ کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت کے آرڈر کی کاپی بھی آئی جی سندھ کو ارسال کی جائے آفس کو ہدایت کردی۔