پاکستان اور جاپان کے درمیان مضبوط ثقافتی رشتہ ہے،قونصل جنرل کراچی جاپان

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ ادب و ثقافت کے لیے بہت کام کررہے ہیں،سعدیہ راشد آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور پاکستان جاپان کلچرل ایسوسی ایشن ،سندھ کے اشتراک سے ’’چھتیسویں سالانہ اردو ہائیکو مشاعرہ ‘‘ کا انعقاد

بدھ 6 مارچ 2024 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مارچ2024ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور پاکستان جاپان کلچرل ایسوسی ایشن ،سندھ کے اشتراک سے ’’چھتیسویں سالانہ اردو ہائیکو مشاعرہ ‘‘ کا انعقاد حسینہ معین ہال کیا گیا جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے کی جبکہ قونصل خانہ جاپان، کراچی کے قونصل جنرل ہاتّتوری ماسارُو نے مشاعرے میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، پروگرام میں نظامت کے فرائض وضاحت نسیم اور خرم سہیل نے انجام دیے، قونصل جنرل کراچی ہاتّتوری ماسارُو نے پاکستانیوں کے شعری ذوق اور خصوصاً ہائیکو صنفِ شاعری سے محبت کو سراہا، انہوں نے کہاکہ پاکستان اور جاپان کے درمیان مضبوط ثقافتی رشتہ ہے جس میں ہائیکو کا کردار بہت اہم ہے، خطبہ صدارت میں پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے اجتماعی فکر اور شعور کی تشکیل میں فنون لطیفہ بالخصوص شاعری کے کردار پر روشنی ڈالی اور پی جے سی اے سندھ کی کاوشوں کو سراہا جبکہ مشاعرہ میں طبع زاد ہائیکو بھی پیش کی۔

(جاری ہے)

پی جے سی اے سندھ کی صدر سعدیہ راشد نے کہاکہ قونصل جنرل آف جاپان، کراچی پاکستان اور جاپان کے مابین علمی، ادبی و ثقافتی تعلقات کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ ادب و ثقافت کے لیے بہت کام کررہے ہیں، قونصل جنرل ہاتّتوری ماسارُو، ڈپٹی قونصل جنرل یاسوشی ناکاگاوا اور پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی کی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس تقریب کو رونق بخشی، انہوں نے کہاکہ سالانہ اردو ہائیکو مشاعرہ 1980ء کی دہائی میں شروع ہوا بڑھتی ہوئی پذیرائی کو دیکھتے ہوئے اب اس سندھی، سرائیکی، پنجابی اور پشتو سمیت علاقائی زبانوں میں لکھی جانے والی ہائیکو کو بھی مشاعرے میں شامل کیا گیا ہے۔

مشاعرے میں کم و بیش 27 شعراء نے اپنی طبع زاد اردو ہائیکو پیش کی جبکہ وضاحت نسیم اور شہزاد نیاز نے جاپانی شاعروں بالترتیب ’’موموکو کورودا‘‘ اور ’’کانے کو توتا‘‘ کے منتخب ہائیکو کے اردو ترجمے پیش کیے۔ عمر خالد صدیقی، صدف بنت اظہار، زاہد حسین، کازنوری ماتسدا، شازیہ عالم شازی، شاہدہ خورشید ، حمیدہ کشش، شاعر علی شاعر، روبینہ تحسین بینہ، سہیل احمد صدیقی، سید معراج جامی، نسیم نازش، صفدر علی انشا، یاسر چغتائی، سید انور جاوید ہاشمی، اختر سعیدی، شاداب احسانی، سلمان صدیقی، زاہد حسین زاہد جوہری، فاطمہ حسن، فراست رضوی، جمال نقوی کے علاوہ مشاعرے میں اُردو کے ساتھ ساتھ علاقائی زبانوں میں ڈاکٹر عابدہ گھانگرو نے سندھی، سرور شامال نے پشتو اور شہزاد نیاز نے سرائیکی اور پنجابی زبانوں میں ہائیکو پیش کی۔