دنیا کی کسی بھی قوم نے خواتین کی عملی شمولیت کے بغیر ترقی نہیں کی،پاسبان

جمعہ 8 مارچ 2024 18:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2024ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی شعبہ خواتین کی صدر عزیز فاطمہ نے کہا ہے کہ خواتین پاکستان کا نصف بہتر ہیں ، ان کو معاشی و سماجی طور پر بھی نصف بہتر حصہ دیا جائے۔دنیا کی کسی بھی قوم نے خواتین کی عملی شمولیت کے بغیر ترقی نہیں کی۔ پاکستان میں خواتین تعلیم، ملازمت، بزنس اور تجارت ہر شعبے میں پیچھے ہیں ، آگے لانے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔

5 سال کے لئے خواتین کی آمدنی کو ٹیکس فری قرار دیا جائے تاکہ خواتین ہر میدان میں تیزی سے آگے بڑھیں۔ کاروبار کے لئے آسان شرائط اور ترجیحی بنیادوں پر خواتین کو قرضے دیئے جائیں ۔ تعلیم کے حصول کے لئے خواتین کے لئے الگ سے اسکال شپس کا اجراء کیا جائے۔ اسلام کی تاریخ خواتین کے ساتھ حسن سلوک کی شاندار مثالوں سے بھری پڑی ہے ۔

(جاری ہے)

مسلمان خواتین نے سائنس، تجارت ،سیاست ہر شعبے میں کارہائے نمایاں انجام دیئے۔

حدودو قیود میں رہ کر اسلام نہ مردوں کو کسی کام سے روکتا ہے نہ عورتوں کو۔ آج کل خواتین کے کرنے کے لئے بے شمار مواقع پیدا کر دیئے گئے ہیںان میں آن لائن کام بھی شامل ہیں۔ خواتین ان مواقعوںکا بھرپور فائدہ اٹھائیں، تربیت حاصل کریں ۔ ملازمت کرنے والی خواتین پر دوہری ذمہ داری ہوتی ہے ، ایسی خواتین کو سراہنا چاہئے۔ جس حد تک ممکن ہو آجر کو چاہئیے کہ ایسی خواتین کے لئے آسانیاں پیدا کرے۔

خواتین کے ساتھ ہونے والی جنسی ہراسگی اور تشدد کے لئے کئی این جی اوز سرگرم ہیں۔ حکومتی ادارے بھی متحرک ہیں، خواتین بلاجھجک اپنی شکایات درج کروائیں، ظلم و زیادتی کے واقعات کو رپورٹ کریں۔ ان کی شکایات اور ررپورٹس کو مرد اپنی عزت و غیرت پر حملہ نہ سمجھیں۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں عالمی یوم خواتین پر بات کرتے ہوئے پی ڈی پی خواتین ونگ کی صدر عزیز فاطمہ نے مزید کہا کہ غزہ کی مائیں اپنے بچوں کی نعشیں اٹھا رہی ہیں، ہم ان کا درد محسوس کر سکتے ہیں۔

آج 21ویںصدی میں جب کہ خواتین کوخودمختار بنایا جا رہا ہے،غزہ کی خواتین کے ساتھ بدترین ظلم اور انسانیت سوز سلوک خواتین کی نام نہاداین جی اوز کے منہ پر تماچہ ہے۔ پاکستان کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو21سال سے زائد دشمن کی قید میں گزر چکے ہیں۔ امریکی سماج میں ایک عورت کو اس طرح قید میں رکھنا اور ناروا سلوک خواتین کی ہی نہیں انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔

مظلوم خواتین خصوصا سندھ کی مظلوم خواتین اور ان کی فیملیز کو ظلم و ستم کا نشانہ بنائے جانے کی پاسبان شدید مذمت کرتی ہے ۔ تانیہ خاصخیلی، ام رباب، وزیراں چھچر، شیریں ناظم جوکھیو کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خواتین پر ہونے والے ظلم کے سد باب کے لئے پاسبان کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی۔ کیا قتل سے بھی بڑا کوئی جرم ہے کہ عدلیہ کے پاس پانچ پانچ سال گزر جانے کے بعد فیصلہ کرنے کا وقت نہیں ہے۔ مر جائے گی مخلوق خدا تو انصاف کرو گی