شعبہ صحت میں جدید ایجادات اصلاحات کیلئے نوجوان ڈاکٹرز کو حکومت و ریاست کا ہاتھ بٹانا ہے، حاجی غلام علی

ہفتہ 9 مارچ 2024 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2024ء) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ شعبہ صحت میں جدید ایجادات اصلاحات کیلئے نوجوان ڈاکٹرز کو اپنی تحقیق سے حکومت و ریاست کا ہاتھ بٹانا ہے،21ویں صدی میں جدید سہولیات پر مبنی میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنیوالے نوجوانوں سے ریاست و قوم امید رکھتی ہے کہ شعبہ صحت میں ایسی تحقیق و ایجادات لائیں کہ جس سے محض بیماریوں کا پتہ نہ چلے بلکہ معاشرے سے بیماریوں کو جڑ سے اکھارنے کیلئے مددگار ثابت ہو۔

طبی شعبہ سے دکھی انسانیت کی خدمت جڑی ہے اس شعبہ کو کاروبار اور پیسہ کمانے کا مقصد نہیں بنانا بلکہ دکھی انسانیت کی خدمت کو مشن بنانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز پشاور میں خیبر گرلز میڈیکل کالج پشاور کے 5ویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، کانووکیشن میں گورنر نے میڈیکل کے شعبہ میں دیر بالا کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے خطیب کی بیٹی تسنیم زہرا جس نے نمایاں پوزیشن حاصل کر کے 21 گولڈ میڈل حاصل کئے اسکی شاندار کارکردگی پر والدین اور طالبہ کو خصوصی مبارکباد دی اور اس طرح نمایاں پوزیشن پر 17 گولڈ میڈل حاصل کرنیوالی ماہ نوش صالح اور 12 گولڈ میڈلز حاصل کرنیوالی طالبہ عائشہ اقبال سمیت دیگر گولڈ میڈلز حاصل کرنیوالی 16 طالبات کی تعلیمی کارکردگی کو بھی سراہا۔

(جاری ہے)

گورنر نے تقریب میں 127 طالبات میں میڈیکل کی ڈگریاں تقسیم کیں اور تعلیمی کامیابی کا سفر مکمل ہونے پر طالبات، والدین اور فیکلٹی اراکین کو مبارکباد پیش کی۔ تقریب میں وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق، ڈین خیبر گرلز میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر زاہد امان،ڈائریکٹر ایچ ایم سی پروفیسر ڈاکٹر شہزاد اکبر، چئیرمین پالیسی بورڈ پروفیسر ڈاکٹر ضیا السلام، چئیرمین بورڈ آف گورنرز غلام قادر،رجسٹرار، کنٹرولر امتحانات، فیکلٹی اراکین، سینٹ و سنڈیکیٹ کے ممبران سمیت طالبات اور والدین نے شرکت کی. تقریب میں ڈین خیبر گرلز میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر زاہد امان نے گورنر کو ادارہ کی مجموعی کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق نے صوبہ کے تمام میڈیکل کالجز کے کانووکیشن میں شرکت کر کے طلبا و طالبات، فیکلٹی اراکین کی حوصلہ افزائی پر گورنر کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے میڈیکل کالجز کے کانووکیشن التوا کا شکار تھے لیکن گورنر حاجی غلام علی نے اپنا منصب سنبھالنے کے بعد 14 ماہ کے عرصہ میں تمام میڈیکل کالجز کے کانووکیشن مکمل کر لئے اور 4000 کے قریب میڈیکل کے طلبا و طالبات کو ڈگریاں نوازی ہیں جس پر ہم انکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ شعبہ صحت میں پاکستان کو عالمی ممالک کی اولین فہرست میں لانے کیلئے ایک مشترکہ سخت جدوجہد و محبت کی ضرورت ہے، نوجوان ڈاکٹرز کے لئے چیلنج ھے کہ بیماریوں کے خاتمیکیلئے ریسرچ کرکے حکومت و ریاست کی مدد کریں نوجوان ڈاکٹرز ایک ویثزن کے ساتھ نکل کر جدید ریسرچ اور ٹیکنالوجی سے ملک کو بیماریوں کے خاتمے کے لئے اگے بڑھیں،انہوں نے کہا کہ میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنیوالی طالبات بھی اپنی تعلیم کو ضائع نہ ہونے دیں اور بحیثیت خاتون ڈاکٹر آپ اپنے گھر میں بھی معاشرے کی غریب و نادار خواتین کی صحت و تندرستی اور علاج معالجہ کر کے طبی شعبہ میں منفرد مقام حاصل کر سکتی ہیں، انہوں کے کہ بلاشبہ آپ تمام طالبات نہ صرف اپنے والدین بلکہ اس صوبہ اور ملک کیلئے بھی فخر کا باعث ہیں، انہوں نے کہا تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملک و قوم پر بوجھ نہیں بننا ہے، آپکے والدین نے زندگی کا بیشتر حصہ مشکلات و سختیوں میں گزار کر آپکو زیور تعلیم سے آراستہ کیا، نوجوانوں نے اپنی حاصل کردہ تعلیم سے والدین اور ملک و قوم کا بوجھ اٹھانا ہے۔

#