پانامہ ریفرنسز میں 7 سال سے اشتہاری حسن نواز اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ

جمعرات 14 مارچ 2024 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2024ء) احتساب عدالت کےجج ناصر جاوید رانا کی عدالت نے پانامہ ریفرنسز میں 7 سال سے اشتہاری حسن نواز اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے اورپانامہ ریفرنسز میں دونوں ملزمان کے اشتہاری ہونے کا سٹیٹس بھی تبدیل کردیا ہے جبکہ عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر نیب کو نوٹسز جاری کرد یئے ۔

گذشتہ روز سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز عدالت پیش ہوئے اور عدالت کے سامنے سرنڈر کیا، ملزمان کے وکیل قاضی مصباح نے موقف اپنایا کہ گزشتہ سماعت پر وارنٹ معطلی کی استدعا کی تھی، عدالت نے وارنٹ معطل کر دیئے تھے،دونوں ملزمان عدالت میں پیش ہوگئے، عدالت نے استفسار کیا کہ کتنے کیسز ہیں جس پر وکیل قاضی مصباح نے عدالت کو بتایا کہ تین کیسز ہیں، دو ریفرنس کا فیصلہ احتساب عدالت نمبردو جبکہ ایک ریفرنس کا فیصلہ اسی عدالت نے کیا،اس عدالت کے ریفرنس یعنی ایون فیلڈ ریفنرس میں پانچ ملزمان تھے، ایون فیلڈ ریفرنس میں ہائیکورٹ نے بری کرنے کا حکم دیا،اسلام آباد ہائیکورٹ سے دو فیصلے آچکے ہیں،ان کے والد ہمشیرہ اور بہنوئی بری ہوچکے ہیں۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت نمبر دو نے فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا، نیب نے بریت کیخلاف ہائیکورٹ سے اپیل کی لیکن بعد میں واپس لے لی،العزیزیہ ریفرنس میں تین افراد میں سے ان کے والد بری ہیں بس اب یہی دو رہتے ہیں،نیب کی جانب سے کوئی اپیل بھی نہیں ہوئی،اب مزیدکوئی کیس بھی موجود نہیں،وارنٹ منسوخ کیے جائیں۔ عدالت نے عملے کو ملزمان کی حاضری لگانے کی ہدایت کی جس کے بعد عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے، اس موقوع پر حسن اور حسین نواز کی جانب سے بریت درخواستیں دائر کی گئیں جس پر عدالت نے نیب کو نوٹسز جاری کردیے،وکیل قاضی مصباح نے موقف اپنایا ہمارا موقف سادہ سا ہے کہ ریفرنس جو انہوں نے فائل کیے تھے اب ختم ہوچکے، اب نیب نے یہی بتانا ہے کہ ان ریفرنسز میں کوئی مزید تحقیقات یا شواہد سامنے آئے ہیں کہ نہیں؟ نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف نے موقف اپنایا کہ جمعہ کو تو نہیں، دوسرے پراسیکیوٹر نے آناہے ، وہی ایک ریفرنس میں پراسیکیوٹر ہیں۔

اس موقع پر قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ عدالت حسن نواز اور حسین نواز کا پلیڈر مقرر کردے، عدالت نے رانا عرفان کو حسن اور حسین نواز کا پلیڈر مقرر کردیا،عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب سے کیس کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ عدالت نے حسین نواز سے استفسار کیا کہ آپ کب تک پاکستان میں ہیں جس پر حسین نواز نے جواب دیا کہ ابھی فی الحال میں پاکستان ہی ہوں، وکیل قاضی مصباح نے استدعا کی کہ عدالت جمعہ تک کیس کو سماعت کیلئے مقرر کر دے،اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ استغاثہ کو تیاری کا تھوڑا وقت دے دیں عدالت نے ریمارکس دیے کہ جمعہ کو تو ویسے بھی انہوں نے نہیں آنا پلیڈر مقرر ہوچکا ہے،عدالت نے حسین نواز اور حسن نواز کی پچاس پچاس ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی، عدالت نےپانامہ ریفرنسز میں حسن نواز اور حسین نواز کے اشتہاری کا اسٹیٹس بھی ختم کردیا۔

عدالت نے کیس کی سماعت آج جمعہ تک کےلئے ملتوی کردی۔