رمضان المبارک میں بھی غزہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے،حاجی حنیف طیب

جمعہ 15 مارچ 2024 23:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2024ء) رمضان المبارک میں بھی غزہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔150دن سے زائدعرصہ میں 31ہزارسے زائدشہادتیں اور73ہزارسے زائدزخمی ،شدیدغذائی قلت کے باوجودمسلم حکمرانوں کابدترین کردار کی مذمت اورسپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے قادیانیوں کومذہبی آزادی دینے والے فیصلے کیخلاف گلزارحبیب مسجدگلشن اوکاڑوی ،سولجر بازارمیں احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس کی قیادت معروف عالم دین ڈاکٹر کوکب نورانی اوکاڑوی، چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیرپیٹرولیم ڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب اورعلامہ نسیم احمدصدیقی ،پروفیسرعبدالجبارقریشی ،محمدحسین لاکھانی،عبدالقدیرشریف ،احسان اللہ صدیقی ودیگرکررہے تھے۔

مظاہرین نے اسرائیلی کیخلاف شدیدنعرہ بازی کی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیااس کے علاوہ قادیانیوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کی اورقادیانیوں کوقرآن پاک اور اس کی تحریف شدہ ترجمہ چھاپنے اوراس کی ترویج واشاعت پرمکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرکوکب نورانی اوکاڑوی نے کہاکہ فتنہ قادیانیت کی سر کوبی کے لئے 7 ستمبر 1974 کو اس وقت کی قومی اسمبلی نے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کی سرپرستی میں متفقہ طورپر قادیانیوں کوغیر مسلم اقلیت قرار دیاتھالیکن قادیانیوںنے آئین پاکستان میں ہونے والی اس متفقہ ترمیم کو تسلیم کرنے سے انکارکردیاتھااوردنیا کی اسلام دشمن طاقتوں سے مل کر پاکستان کیخلاف مسلسل قادیانی مہم چلارہے ہیں، قادیانی آئینی طورپر بھی، شرعی اعتبارسے بھی کافر اورغیر مسلم مرتد ہیں اس اعتبارسے انہیں یہ رعایت دینا جس طرح دوسرے اقلیت کے لوگ اپنے مذہب کی تبلیغ کرسکتے ہیںاور قادیانیوں کو بھی کرنے کی اجازت ہے ہم جسٹس فائز عیسیٰ کے اس فیصلے کومستردکرتے ہیں۔

نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیرپیٹرولیم ڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب نے کہاکہ غزہ میں رمضان المبارک میں بھی اسرائیلی مظالم جاری ہے حملوں میں کمی آنے کے بجائے مزید تیز ہوتے جارہے ہیںغزہ فلسطینی عوام کھانے پینے کیلئے ترس رہے ہیں 24گھنٹے میں غذائی قلت سے تقریباً27سے زائد بچے دم توڑچکے ہیںلیکن اس سنگین صورت حال پر مسلم حکمران بدترین کرداراداکررہے ہیں ۔

انہوںنے اوآئی سی کے کردارپر بھی عدم اعتمادکا اظہارکیا جبکہ اقوام متحدہ ،انسانی حقوق اوربین المذاہب ہم آہنگی کی تنظیمیں اورسپرپاورممالک صرف تماشادیکھ رہی ہیں۔ ڈاکٹرحاجی حنیف طیب کامزیدکہناتھاکہاکہ توہین رسالت کا قانون ہزاروں قربانیوں کے بعدوجودمیں آیاتوہین رسالت کے قانون میں کوئی چھیڑچھاڑبرداشت نہیں کی جائے گی ایسی کسی پالیسی پر عمل درآمدہواتواس کا بھرپوردفاع کیاجائے گا ۔

انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ نے تمام قانونی تقاضے سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ نہیں دیاآئین قانون اورقرآن وسنت کی تشریح درست نہیں کی اس فیصلہ سے مختلف حلقوں میںتشویش پائی جارہی ہے،قادیانی آئین پاکستان کے مطابق غیر مسلم ہیں تعزیزات پاکستان میں دفعہ298-Bاور298-Cکے تحت قادیانی خودکومسلمان نہیں کہہ سکتے،شعائر اسلامی استعمال نہیں کرسکتااورنہ ہی اپنے مذہب کو بطوراسلام پیش کرسکتاہے۔مظاہرین سے علامہ نسیم احمدصدیقی ،پروفیسر عبدالجبارقریشی ،محمدحسین لاکھانی نے بھی خطاب کیا۔