2 سال ہو گئے،دوسرے ملک سے تو معلومات نہیں مانگ رہے،جسٹس محسن اخترکیانی کے ریمارکس

اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں کی اپنے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواستوں پر سماعت

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 19 مارچ 2024 16:03

2 سال ہو گئے،دوسرے ملک سے تو معلومات نہیں مانگ رہے،جسٹس محسن اخترکیانی ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 مارچ2024 ء) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس کو دو سال ہو گئے، آج15ویں سماعت ہے، ہم کسی دوسرے ملک سے تو معلومات مانگ نہیں رہے، جو وہ نہیں دے رہے، ایک معاملے پر ملک بھر میں مقدمات درج کرانے کے ایشو کو ہمیشہ کیلئے حل کریں گے، جتنے بھی مقدمات ہوں ، ٹرائل ایک ہونا ہے اور سزا بھی ایک کیس میں ہی ہو سکتی ہے، جس جگہ سے وی لاگ اپلوڈ ہو، جرم اس جگہ کا تصور ہوگا یا مدعی جہاں چاہے مقدمہ درج کروا سکتے ہیں؟۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے عمران ریاض خان ، سمیع ابراہیم ،معید پیرزادہ اور ارشد شریف مرحوم کی اپنے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواستوں پر سماعت کی۔وزارت داخلہ کی جانب سے پٹیشنرز کے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کی مکمل رپورٹ جمع نہ کرائی جا سکی۔

(جاری ہے)

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ کیس میں عدالتی معاونین بھی مقرر کرینگے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ رپورٹ منگوانا کتنا مشکل کام ہے؟ جس پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آئی جی سندھ کو لکھا ہے ابھی رپورٹ نہیں آئی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں آئی جی سندھ وزارت داخلہ کی درخواست پر جواب نہیں دے رہا؟ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا آئی جی سندھ کو لکھا ہے ابھی رپورٹ نہیں آئی، جس پر عدالت نے کہا آپ یہ کہہ رہے ہیں آئی جی سندھ وزارت داخلہ کی ریکوئسٹ پر رپورٹ نہیں دے رہا۔

سوال تو یہی ہے کہ ایک ہی جرم میں ایک سے زائد مقدمات کیسے درج ہو سکتے ہیں؟ صحافیوں کے خلاف اٹک، چکوال، سرگودھا اور خوشاب کے کچھ مقدمات منسوخ ہو چکے۔ اس سارے عمل میں جو ملزم ہے وہ دس اضلاع میں جائے گا؟اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ مختلف تاریخوں میں مختلف جگہوں پر کوئی بات ہوئی تو ایک ہی قسم کا جرم تصور نہیں ہو گا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ اگر کسی ادارے کو بدنام کرنے کی بات ہو تو کیا ادارے کے آفس کی حدود میں مقدمہ ہوگا ؟ پشین میں ایف آئی آر ہو تو تفتیشی افسر کو متعلقہ ادارے کے ان لوگوں کا بیان تو ریکارڈ کرنا ہو گا؟۔

دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اگر بیان اس ادارے کے متعلقہ افراد کا ریکارڈ نہیں ہو گا تو کیس کیسے بنے گا؟ظہور الٰہی کیسز سے شروع کریں نا جہاں 95 مقدمات درج ہوئے تھے،جس جگہ سے وی لاگ اپلوڈ ہوا، جرم اس جگہ کا تصور ہوگا یا جہاں چاہے مقدمہ درج کروا سکتے ہیں؟ اس معاملے کو ہمیشہ کیلئے حل کرینگے۔