غزہ میں جلد ہی محاصرہ، بھوک اور بیماریاں ہلاکتوں کی اصل وجہ بن جائے گی، اقوام متحدہ

جمعرات 21 مارچ 2024 10:50

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2024ء) مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نےخبردار کیا کہ غزہ میں جلد ہی محاصرہ، بھوک اور بیماریاں ہلاکتوں کی اصل وجہ بن جائے گی ۔ شنہوا کے مطابق انہوں نے ایکس پر جاری بیان میں لکھا ہے کہ انہوں نے کہا کہ غزہ میں آنے والے اس خوفناک قحط کو فوری امداد سے روکا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسانیت کو پہلے سے زیادہ سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط آنے والا ہے، خاص طور پر شمالی غزہ کی الگ تھلگ آبادیوں کو اس قحط کا زیادہ خطرہ لاحق ہے کیونکہ وہ لوگ بنیادی انسانی امداد سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ غذائی تحفظ کے لیے مربوط مرحلے کی درجہ بندی سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ غزہ میں 1.1 ملین تک لوگوں کو خوراک کی عدم تحفظ کی تباہ کن سطح کا سامنا ہے۔

انہوں نے تیزی سے بگڑتے ہوئے غذائی تحفظ کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اکتوبر کے ابتدائی جائزے کے بعد خوراک کی عدم تحفظ کی سب سے زیادہ درجہ بندی کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں تقریباً 80 فیصد کا اضافہ بھی شامل ہے۔یہ اضافہ جنگی کارروائیوں میں شدت، انسانی امداد تک رسائی پر اہم پابندیوں اور ضروری سامان اور خدمات کی فراہمی پر عائد سخت پابندیوں کے نتیجے میں ہوا۔اسرائیل نے غز ہ میں فلسطینیوں کے خلاف 7 اکتوبر 2023 کوبڑے پیمانے پر جارحیت کی شروع کی جس کے دوران تقریباً 1,200 افراد شہید اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔