لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاست کی پالیسی نہیں،انوار الحق کاکڑ

علیحدگی پسند مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے لاپتہ افراد میں شامل ایک شخص گوادر حملے میں مارا گیا، علیحدگی پسند بلوچستان میں فورسز پر حملے کرتے ہیں، سابق نگران وزیر اعظم

جمعہ 22 مارچ 2024 23:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاہے کہ لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاست کی پالیسی نہیں،علیحدگی پسند مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ایک انٹرویومیں سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاست کی پالیسی نہیں، علیحدگی پسند مسنگ پرسنز کے مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

انوار الحق کاکڑ سے سوال کیا گیاکہ مسنگ پرسنز کی فہرست میں شامل افراد جنگجووں کی صفوں سے مل رہے ہیں جبکہ واویلا یہ کیا جاتا ہے کہ انہیں ریاست غائب کر رہی ہے ، لاپتہ افراد کے بارے میں اس پراپیگنڈے میں کتنی حقیقت ہے اور یہ مسئلہ حل کیوں نہیں ہو پا رہا ہے جس کے جواب میں سابق نگران وزیر اعظم نے کہا کہ لاپتہ افراد کا کیس بہت الجھا دیا گیا ہے، لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاست کی پالیسی نہیں ، علیحدگی پسند بلوچستان میں فورسز پر حملے کرتے ہیں، علیحدگی پسندوں کے حامی انسانی حقوق کی نام نہاد خلاف ورزیوں کو ریاست کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ لاپتہ افراد میں شامل ایک شخص گوادر حملے میں مارا گیا،پراپیگنڈے کا پردہ چاک ہونے کے بعد وہ وضاحتیں پیش کر رہے ہیں،ان کے بے اعتبار بیانیے کی وجہ سے ریاست انہیں سنجیدہ نہیں لیتی،علیحدگی پسند اس مسئلے کو حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، یہ اس مسئلے کو صرف بطور پراپیگنڈا ٹول استعمال کرنا چاہتے ہیں،لاپتہ افراد کی تعداد بڑھا چڑھا کر بتاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جھوٹ کی وجہ سے یہ مسئلہ آج تک حل طلب ہے۔