ّ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دو ماہ کے اندر نئی جماعت سامنے لانے کا اعلان کردیا

نئی پارٹی کی سوچ اور فکر سے متعلق مشاورت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں موجودہ تین بڑی جماعتیں مسائل حل نہیں کر سکتیں،شاہد خاقان عباسی ج* مجھے حکومت چلتی اور معاملات حل کرتی نظر نہیں آ رہی،اگر فیصلے نہ کریں تو پھر بہانہ بن جاتا ہے کہ کام نہیں کرنے دیا گیا، جسے کام نہیں کرنے دیا جاتا تو اس کو استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاہیے،گفتگو

اتوار 24 مارچ 2024 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2024ء) سابق وزیر اعظم و سینئر سیاستدان شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پارٹی بنانے کیلئے مشاورت اور رابطے جاری ہیں، 2 ماہ کے اندر جماعت سامنے آ جائے گی، نئی پارٹی کی سوچ اور فکر سے متعلق مشاورت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں موجودہ تین بڑی جماعتیں مسائل حل نہیں کر سکتیں۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نئی پارٹی کی سوچ اور فکر سے متعلق مشاورت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں موجودہ تین بڑی جماعتیں مسائل حل نہیں کر سکتیں۔

ہم سمجھتے ہیں ایک نئی سوچ اور نئی پارٹی کی جگہ ہے، سیاسی استحکام کے بغیر ملک کے معاشی مسائل حل نہیں ہو سکتے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی سوچ ہے الیکشن چوری ہوئے ہمیں حکومت میں ہونا چاہیے تھا، حکومت خود اپنے مینڈیٹ سے خائف اور دکھی نظر آتی ہے، حکومت میں شرمندگی کا عنصر بھی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک کے معاملات ایک طرف اور سیاست دوسری طرف رہ جائے گی، مجھے حکومت چلتی اور معاملات حل کرتی نظر نہیں آ رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہے بھی اور نہیں بھی ہے یہ ان کی سیاسی کامیابی ہے، حکومتی کارکردگی کا جو نتیجہ نکلے گا اس کا وزن مسلم لیگ (ن) پر ہی پڑے گا۔سینئر سیاستدان نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) ملک کے تمام اہم معاشی فیصلے کرتی ہے، وزیر اعظم کمیٹی میں جائیں تو وہ حالات سے زیادہ آگاہ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ای سی سی کی صدارت کرنا وزیر اعظم کیلیے ضروری ہے، اگر کام کرنا چاہیں تو ایک تہائی اکثریت بھی بہت ہے، محنت کریں فیصلے کریں تو پھر آپ کو کوئی نہیں روک سکتا۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اگر فیصلے نہ کریں تو پھر بہانہ بن جاتا ہے کہ کام نہیں کرنے دیا گیا، جسے کام نہیں کرنے دیا جاتا تو اس کو استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاہیے۔