وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کااعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس
پیر 25 مارچ 2024 22:30
(جاری ہے)
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان دو ماہ کے اندر اندر نشاندہی کردہ عادی غیر حاضر ٹیچرز کی برطرفی کی کارروائی مکمل کریں گے، سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کیلئے اسکولوں میں مرحلہ وار بائیو میٹرک سسٹم نصب ہوگا جس کو متعلقہ تعلیمی ادارے کا سربراہ ہر صورت بحال رکھے گا ،بائیو میٹرک سسٹم میں کسی بھی قسم کی خرابی کا ذمہ دار اسکول سربراہ ہوگا ابتدائی طور پر بائیو میٹرک کے اس پائلٹ پروجیکٹ کی شروعات ضلع ڈیرہ بگٹی اور ضلع موسیٰ خیل سے کی جائے گی وزیر اعلٰی نے ہدایت کی کہ مقامی تعلیمی افسران کو جوابدہ اوراساتذہ کو ڈیوٹی کا پابند بنانے کے لئے مقامی بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو بھی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپس میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم سے ہی آنے والی نسلوں کا روشن مستقبل وابستہ ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلٰی نے اجلاس میں واضح کیا کہ محکمہ تعلیم کو ہر قسم کی غیر ضروری مداخلت سے پاک کیا جائے گا افسران اور تدریسی سربراہان کی تقرری میرٹ پر ہوگی ،کوئی سیاسی دبائوخاطر میں نہیں لایا جائے گا تاہم اب سیکرٹری سے لیکر ایک ماتحت تک کو عملی کارکردگی دکھانی ہوگی۔ وزیر اعلٰی نے متعلقہ حکام کو سختی سے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ذاتی طور پر بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں کا اچانک دورہ کروں گا اگر کوئی بھی کوتاہی یا غیر حاضری پائی گئی تو کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ نان فنکشنل اسکولوں کی اصطلاح کو مزید واضح کرنا ہوگا غیر فعال اسکولوں سے مراد صرف وہ اسکول نہیں جہاں ٹیچرز ، سپورٹنگ اسٹاف یا بچے نہیں بلکہ نان فنکشنل میں ان اسکولوں کو بھی شمار کیا جائے جہاں ایس این ای کے مطابق آسامیاں بھی ہیں استاد اور ماتحت اسٹاف تنخواہیں بھی لے رہے ہیں تاہم اسکولز کی عمارتیں وڈیروں اور بااثر افراد کے نجی استعمال میں ہیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دستیاب وقت میں ہم تمام خرابیاں درست کرنے کا دعویٰ نہیں کرتے لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ کم از کم درست سمت کا تعین ہی کردیا جائے اجلاس میں سیکرٹری تعلیم صالح محمد ناصر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں 80 ہزار سرکاری اساتذہ ہیں 7 ہزار سنگل روم اسکول ہیں مجموعی طور پر 3300 نان فنکشنل اسکولوں کی نشادہی ہوئی ہے، پانچ ہزار اٹیچ اساتذہ کو ان کی اصل جائے تعیناتیوں پر بھیج دیا گیا ہے جس کی بدولت 729 غیر فعال اسکولوں فعال ہوگئے ہیں تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے گلوبل پارٹنر شپ سے 23 ملین ڈالر کا پانچ سالہ معاہدہ بھی طے پاچکا ہے ، وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے محکمہ تعلیم کی جانب سے پیش کردہ اضافی مطالبات زر کو گورننس اینڈ مینجمنٹ کی بہتری سے مشروط کرتے ہوئے ہدایت کی کہ کارکردگی میں نمایاں بہتری کی صورت میں ہی مزید وسائل فراہم کئے جائیں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
وفاقی وزیرداخلہ کا اسلام آباد میں امن عامہ کو بہتر بنانے ،جرائم پیشہ ،کا منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث گینگز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم
-
اچھی تربیت اور تعلیم زندگی میں کامیابی کے لئے لازم و ملزوم ہیں،گورنر پنجاب
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
وفاقی وزیرعطا تارڑنے اعجاز احمد حفیظ کو اپنا کوارڈینیٹر مقرر کردیا
-
کراچی کے تمام اضلاع میں بیک وقت تجاوزات کے خلاف مہم شروع کردی ہے ،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
-
ڈاکٹر طاہر القادری کامیاں زاہد اسلام کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار
-
مشرق وسطی میں حالات مزید خراب ہوئے تو تیل مہنگا ہوسکتا ہے،ورلڈ بینک نے خبردار کر دیا
-
پنجاب میں ایئرایمبولینس سروس کے دائرہ کارکوبتدریج وسعت دی جائیگی‘ مریم نوازشریف
-
نیپرا کی ڈسکوز کے مارچ کے ماہانہ ایف سی اےکے حوالے سےعوامی سماعت مکمل
-
راولپنڈی پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں،اشتہاریوں سمیت 12ملزمان گرفتار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.