اسرائیل نے ہمیں امداد پہنچانے سے مکمل طور پر روک دیا ،اونروا

رکاوٹ ڈالنا جان بوجھ کرفلسطینیوں کو موت کی نیند سلانے کے مترادف ہے،ترجمان

منگل 26 مارچ 2024 11:50

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (اونروا)نے ایک بار پھر کہا ہے کہ اسرائیل نے اسے قحط کے دہانے پر کھڑی شمالی غزہ کی پٹی میں امداد پہنچانے سے مستقل طور پر روک دیا ہے۔غیرملکی خبرساں ادارے کے مطابق ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایکس پلیٹ فارم پر کہاکہ سانحہ ہماری آنکھوں کے سامنے آنے کے باوجود اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ اب شمالی غزہ میں اونرا کوخوراک کے کسی قافلے کو بھیجنے پر رضامند نہیں ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اشتعال انگیز اقدام ہے اور انسانوں کے بنائے ہوئے قحط کے دوران جان بچانے والی امداد میں رکاوٹ ڈالنا جان بوجھ کرانہیں موت کی نیند سلانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل نے کہا کہ اونروا نے بہت پہلے ہی شمالی غزہ تک امداد کی آمد میں سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ترک کر دیا ہے۔ ہم امدادی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر شمال میں بڑی مقدار میں امداد کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

دریں اثنا فلسطینی علاقوں میں شہری امور کی رابطہ اتھارٹی نے کہا کہ اسرائیل "شمالی غزہ تک امداد کی آمد کو آسان بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ وہ شمالی غزہ میں ایک نئی کراسنگ کھولنے کی کوشش میں ہے۔اونروا کی ترجمان جولیٹ ٹوما نے اے ایف پی کو وضاحت کی کہ پابندی کا اعلان اتوار کو اسرائیلی فوجی حکام کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا گیا۔ یہ گذشتہ ہفتے شمال میں قافلہ بھیجنے سے تحریری انکار کے بعد سامنے آیا۔ٹوما نے زور دے کر کہا کہ کی کہ اسرائیل نے اس فیصلے کا کوئی جواز فراہم نہیں کیا۔