روس کی دلچسپی ماسکو میں حملہ کرنیوالوں کے گاہک میں ہے، ولادیمیر پیوٹن

دہشتگرد یوکرین ہی فرار ہونا کیوں چاہتے تھے اور وہاں کون ان کا منتظر تھا روسی صدر

منگل 26 مارچ 2024 12:55

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ جانتے ہیں ماسکو میں حملہ مسلم انتہاپسندوں نے کیا مگر روس کی دلچسپی حملہ آوروں کے گاہک میں ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر حملے کے بعد دہشتگرد یوکرین ہی فرار ہونا کیوں چاہتے تھے اور وہاں کون ان کا منتظر تھا غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی صدر کراکس ہال پر حملے کے بعد کے انتظامات کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔

ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ مسلم انتہاپسندوں کے نظریات کا تو اسلامی دنیا صدیوں سے مقابلہ کررہی ہے مگر جس بات میں روس کو دلچسپی ہے وہ یہ کہ ایسے انتہاپسندوں کا گاہک ہے کون روسی صدر کا کہنا تھا کہ اب امریکا مختلف ذرائع سے قائل کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ اس جرم میں یوکرین ملوث نہیں اور یہ کہ داعش اس جرم میں ملوث ہے۔

(جاری ہے)

ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ لازم ہے کہ کئی سوالات کے جواب حاصل کیے جائیں جس میں یہ بھی شامل ہے کہ کیا واقعی مسلم انتہاپسندوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ روس پر حملہ کریں جبکہ روس مشرق وسطی کے تنازع میں منصفانہ حل کیلئے کھڑا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 22 مارچ کو روس کے دارالحکومت پر کیا گیا خوف ناک حملہ ایک دھمکی ہے اور فوری سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کا فائدہ کسے ہوا ۔روس کے صدر نے کہا کہ یہ ظلم اس سلسلے کی کڑی ہے جو 2014 سے نیونازی یوکرینی ہاتھوں کے ذریعے روس سے لڑرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو حملے کا مقصد روسی معاشرے میں افراتفری پھیلانا تھا مگر روسی قوم نے اس برائی کا مقابلہ اتحاد سے کیا۔ صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ مجرموں کو سزا دینے کی خواہش اپنی جگہ مگر واقعہ کی تحقیقات بغیر تعصب کے اور معروضی انداز سے کی جائے گی۔